کشمیر میں آئی پیڈوں اور لیپ ٹاپ نے پتھروں اور بندوقوں کی جگہ لے لی ہے/ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا

کبھی علیحدگی پسندی اور دہشت گردی سے دوچار کشمیر اب ایک بار پھر امن کا گڑھ بن گیا ہے
اب کسی معصوم کی جان نہیں جاتی ، چھروں سے کسی کی آنکھ نہیں چھینی، سڑکوں پر احتجاج ہمیشہ کیلئے ختم
وزیر اعظم کی محبت میں بخشی اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا تھا ، لوگ کھڑے تھے کیونکہ بیٹھنے کی جگہ بھی کم پڑی گئی

سرینگر // کئی دہائیوں کے بعد کشمیر میں مستقل امن کے قیام کا سہرا وزیر اعظم نریندرا کو دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کبھی علیحدگی پسندی اور دہشت گردی سے دوچار کشمیر اب ایک بار پھر امن کا گڑھ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جموں کشمیر میں کسی معصوم کی جان نہیں جاتی ، چھروں سے کسی کی آنکھ نہیں چھینی، سڑکوں پر احتجاج ہمیشہ کیلئے ختم، لال چوک پر ترنگے نے کشمیر کو ماضی کی یاد دلا دی جبکہ آئی پیڈوں اور لیپ ٹاپ نے وادی میں پتھروں اور بندوقوں کی جگہ لے لی ہے۔ سی این آئی کے مطابق وزیر اعظم نریندد مودی کی موجودگی میں بخشی اسٹیڈیم سرینگر میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ وہ دن گئے جب کشمیر علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور خونریزی کیلئے جانا جاتا تھا۔ اسٹیج دباتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ’’یہ صرف وزیر اعظم مودی کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے ہی ممکن ہوا کہ کشمیر کو امن کے گڑھ میں تبدیل کیا گیا کیونکہ یہ صوفیوں اور ریشیوں کی سرزمین کے طور پر جانا جاتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں جموں و کشمیر نے بہت بڑی تبدیلی دیکھی ہے۔ سڑکوں پر کسی معصوم کی زندگی ضائع نہیں ہوئی ۔ چھروں سے کسی کی آنکھ نہیں چھینی۔ سڑکوں پر ہونے والے احتجاج ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی گھنٹہ گھر لال چوک پر بلند ترنگا تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے اور ہر کسی کو پرانے کشمیر کی یاد دلاتا ہے۔منوج سنہا نے کہا کہ خونریزی ایک تاریخ ہے اور کشمیر کے ہر شہری کے چہروں پر مسکراہٹ کے ساتھ امن نے فرنٹ سیٹ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پی ایم مودی کیلئے بے پناہ محبت اور احترام رکھتے ہیں جیسا کہ آج بخشی اسٹیڈیم جہاں 35000 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور 25000 کرسیاں پوری طرح سے کھچا کھچ بھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’لوگ کھڑے ہیں کیونکہ بیٹھنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ ہے وزیر اعظم مودی کیلئے کشمیر سے محبت۔ اگر دو لاکھ لوگوں کیلئے گراؤنڈ ہوتا تو وہ بھی آج بھرا ہوتا۔‘‘انہوں نے کہا کہ انڈور اسٹیڈیم بھی بھرا ہوا ہے اور ایس کے آئی سی سی میں بھی ہال بھرا ہوا ہے جبکہ 10,000 لوگ بڑی اسکرین پر وزیر اعظم مودی کو سننے کے منتظر ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہمیشہ ’من کی بات‘ کے ذریعے کشمیر کے لوگوں سے رابطے میں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریروں اور پروگراموں میں کشمیر کے مشہور لوٹس اسٹیم (نادرو)، پشمینہ اور زعفران کے علاوہ مختلف چیزوں کی تعریف کی ہے۔‘‘کشمیر کی ترقی میں گہری دلچسپی کیلئے مودی کی ستائش کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ آج سرینگر میں پیدل چلنے والے بازار یورپ کے بازاروں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’یہ سب آپ کی وجہ سے ممکن ہوا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’نئی مارکیٹوں نے دکانداروں اور نوجوانوں کو روزی روٹی کے بہترین مواقع فراہم کیے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ 2022 تک نائٹ لائف اور ملٹی پلیکس سینما گھروں کا کوئی تصور نہیں تھا۔ آج، نوجوانوں نے جہلم کے محاذ پر وقت گزارا اور سیاح سرینگر میں سنیما گھروں اور رات کی زندگی سے لطف اندوز ہوئے۔ یہ تبدیلی آپ کے تعاون (پی ایم مودی) کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں