جونپور // مولانا صفدر حسین زیدی نے امام کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ کسی کا ایمان و عقیدہ اس وقت باطل ہوجاتا ہے جب وہ اپنے وقت کے امام کی اطاعت گزاری سے رخ پھیر لیتا ہے۔
شھر غازیپور میں موضع ہینسی کے مولانا سید حسن مھدی کی صاحبزادی مریم فاطمہ کے ایصال ثواب کے لیے مجلس سیدالشھداء کا انعقاد ہوا۔ مجلس عزا 6 ماہ مبارک رمضان کو بعد افطار شروع ہوئی۔
مجلس کو شیراز ھند شھر جونپور کے معروف خطیب حجۃالاسلام والمسلمین عالی جناب مولانا سید صفدر حسین زیدی، مدیر جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام، نے خطاب کیا۔ مولانا نے دوران مجلس مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی۔ زوجہ رسول اکرم جناب خدیجة الکبرا سلام اللہ کے فضائل و کرامات بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جب کوئی انسان اپنے سرمایہ میں سے کسی کو کچھ دے تو دینے والے کو محسن کہا جاتا ہے لیکن دینے والا اپنا تمام تر سرمایہ راہ خدا میں دے دے تواسکے مال کو خدااپنا مال کہتاہے۔مولانا نے بتایا کہ جناب خدیجة الکبری دنیائے عرب کی سب سے بڑی تاجرہ تھیں اور جب رسول اکرم کی زوجیت میں ائیں تو اپنی تمام تر دولت کو دین اسلام کی نشر و اشاعت میں صرف کر دیا۔
مولانا نے جناب خدیجة الکبری سلام اللہ علیھا کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور مجلس میں موجود جوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ حصول علم صرف عقل و شعور کی معراج، اخلاقی کمال اور معرفت حاصل کرنے کے لئے ہے تو وہیں معیشت کے لیے تجارت بہترین ذریعہ ہے۔ مولانا نے ساتھ ہی خانہ داری کے ذیل میں خواتین کے لیے بہت مفید نکات بھی بیان فرمائے ۔
مولانا نے امام کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ کسی کا ایمان و عقیدہ اس وقت باطل ہوجاتا ہے جب وہ اپنے وقت کے امام کی اطاعت گزاری سے رخ پھیر لیتا ہے۔ وہیں موت و حیات کا ذکر کرتے ہوئے مولانا نےفرمایا کہ یہ چیزیں اللہ کی طرف سے ہیں اگر موت نہ ہو تو انسانی معاملات سے مربوط تمام چیزوں سے انسان بےپروا ہو جاتا ہےکیوں کہ لطف حیات موت کے ہی سبب ہے، کیونکہ اگر تصور موت نا ہو تو انسان بیمار پڑنے پر طبیب کو تلاش نہیں کریگا، بھوک و پیاس کا احساس ہونے پرکھانے پینے کی چیزوں کا انتظام نہیں کریگا۔ والدین اپنے کمسن بچوں اور جوان اپنے ضعیف والدین کا خیال نہیں رکھیگا ہیں تو وہیں مبتلائے مصیبت ہونے پر انسان اللہ کی بارگاہ میں دعا کرنا چا ہئے موت جیسی نعمت کے خیال سے زندگی کو ثمر بخش بنانے اور رشتوں کے درمیان محبت قائم رکھنے کی توفیق عطا فرمائے سب سے بڑھ کر موت ہم کو موت یاد خدا دلاتی ہے
اس کے بعد مولانا نے مصائبِ شہزادئ کونین سلام اللہ علیھا بیان فرما کر مجلس کو تمام کیا۔ مصائب سن کر مومنین نے خوب گریہ کیا۔ بعد مجلس مونین اعزاءاقرباء نے مولانا حسن مھدی اور انکے خانوادہ کو پرسہ دیا۔