ایران//’’لطف اللہ‘‘ نام آیت اللہ العظمیٰ صافی پر ہی زیب دیتا ہے، کیوں مرحوم واقعی معنوں میں لوگوں کے لیے، شکوک و شبہات کا جواب دینے میں اور ہر طرح کے نیک امور میں لطف اللہ تھے۔
فرید دوراں ، عالم با عمل و فاضل بے بدل، مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمیٰ شیخ لطف اللہ صافی گلپائگانی کی علمی اور عملی زندگی پر مبنی کتاب ’’شیخ الفقہا اسوہ منتظران‘‘کی تقریب رونمائی قم المقدسہ میں موسسہ آل البیت علیہم السلام میں ہوئی۔
اس موقع پر آیت اللہ حاج شیخ رضا استادی نے کہا کہ آیت اللہ صافی رحمۃ اللہ علیہ پر خدائے متعال کا خاص لطف تھا: آیت اللہ العظمیٰ صافی (رح) کے والد محترم بھی ان کے لئے لطف الہی تھے۔
انہوں نے مزید کہا: آیت اللہ صافی (رح) ہمیشہ اپنے والد کا تذکرہ خوش دلی سے کیا کرتے تھے اور ہمیں سکھایا کہ اپنے والد کو کیسے یاد کیا جائے اور ان کے ساتھ کیسے برتاؤ کیا جائے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن نے کہا : آیت اللہ بروجردی (رح) کا وجود مبارک بھی ایک لطف الہی تھا، آیت اللہ بروجردی کی وفات کے بعد آیت اللہ العظمیٰ صافی کا وجود معاشرے کے لیے نہایت ہی موثر ثابت ہوا۔
انہوں نے آیت اللہ صافی کے تواضع اور انکساری کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آیت اللہ صافی کا تواضع بھی ایک لطف خدا تھا، کیوں کہ ایک عظیم عالم کی پہچان یہ ہے کہ اس عالم کی زندگی آپ کو تواضع اور انکساری کی جانب دعوت دیتی ہے۔
آیت اللہ استادی نے مزید کہا: آیت اللہ صافی رحمۃ اللہ علیہ کی بہت سے کتابیں اور تالیفات ہیں جو سب کے لئے مفید ہیں، یہ تصانیف بالخصوص کتاب ’’منتخب الاثر‘‘ ان میں سب سے نمایاں ہے اور مرحوم کی 100 سے زائد تصانیف میں سے یہ کتاب ایک بہت ہی عمدہ اور منفرد کتاب ہے۔
(حوزہ نیوز )