سرینگر //قریب تین ماہ کی طویل سرمائی تعطیل کے بعد وادی کشمیر میں نرسری سے آٹھویں جماعت تک کے سکول یکم مارچ سے کھلے گئے اور یکم مارچ کو اسکولوں میں پہلا دن ہوگا ۔ اسی دوان معلوم ہوا ہے کہ بچے بھی سکول پھر سے کھلنے کا بے صبری سے انتظارکررہے ہیں جبکہ والدین بھی ان دنوں بچوں کی تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں ۔ ادھر محکمہ موسمیات کی جانب سے کی گئی بارشوں اور ربرفباری کے پیش نظر فی الحال تعطیلات میں توسیع کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں قریب تین ماہ کی سرمائی تعطیل کے بعد مکمل طور پر سکول یکم مارچ کو کھلے گئے اور درس و تدریس کا عمل دوبارہ شروع ہوگا ۔ یکم مارچ سے سکول کھولنے کی تیاریاں محکمہ کی جانب سے بھی بڑے پیمانے پر شروع کی گئیں ہیں جس کے ساتھ ہی نرسری سے آٹھویں جماعت تک کے سکولوں کے ساتھ ساتھ ہائر سیکنڈریوں،کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں معمول کادرس و تدریس کا کام شروع کیا جارہا ہے ۔اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ وادی کشمیر کے اسکولوں میں معمول کا درس و تدرس یکم مارچ سے باضابطہ طور پر شروع ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ چونکہ محکمہ موسمیات نے بھاری بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کی ہے تاہم فی الحال سرمائی تعطیلات میں توسیع کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اس ضمن میں سٹی رپورٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کئی والدین نے بتایا کہ ہمارے بچے سرمائی تعطیل کے بعد قریب تین ماہ بعد اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل بحال ہو گا ۔ ادھر بچوں نے بھی سکول کھلنے پر بے حد خوشی اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سکولوں میں اپنے دوستوں اور ٹیچروں سے ملنے کا انتظار کررہے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کے تمام اسکولوں میں گزشتہ سال ماہ دسمبر میں ہی مر حلہ وار طریقوں میں سرمائی تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا ۔
41