جموں و کشمیر نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے ،وہ دن گئے ہیںجب پڑوسی ملک کے لوگ احتجاج اور ہرتال کلینڈر جاری کرتے تھے
رات کی زندگی واپس آ آئی ، سینما گھر کام کر رہے ہیں، لوگ جہلم کے بنڈوں پر رات گئے وقت گزار رہے ہیں / منوج سنہا
سرینگر // جموںکشمیر میں ہڑتالی کلینڈر کی جگہ اسکول اور یونیورسٹیوںکلینڈروں نے لی کی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور وہ دن گزر گئے ہیںجب پڑوسی ملک کے لوگ احتجاج اور ہرتال کلینڈر جاری کرتے تھے ۔سی این آئی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں جموں کے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن گئے جب پڑوسی ملک سے ہڑتال کلینڈر جاری کیے جاتے تھے کیونکہ اب جموں و کشمیر میں یونیورسٹیاں اور اسکولوں کے جاری کردہ کلینڈروں پر عمل ہوتا ہے ۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ’’آج، نوجوان اور بچے سمیت لوگ یونیورسٹیوں اور اسکولوں کے کلینڈروںکی پیروی کر رہے ہیں‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور ناانصافی ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئی ہے۔ پہلی بار، مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، پی او کے کے بے گھر لوگوں اور پسماندہ لوگوں کو ان کا حصہ ملا۔ پنچایتی انتخابات ہو چکے ہوں گے لیکن پہاڑی برادری کیلئے ریزرویشن زیر التوا تھا۔ پہاڑی برادری کے لوگوں کو ان کے حقوق کو چھوئے بغیر ان کے حقوق دیے گئے ہیں۔ گوجر اور بکروال برادری کا ریزرویشن ملی ۔ منوج سنہا نے کہا کہ پنچایتی انتخابات وقت پر ہوں گے اور اس سمت میں کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا ’’آج وزیر اعظم مودی کے فعال تعاون سے جموں و کشمیر امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ دہشت گردی سے متعلق واقعات میں 75 فیصد کمی آئی ہے، پتھراؤ ایک تاریخ ہے، مقامی دہشت گردوں کی بھرتی ہر وقت کم ہے۔ رات کی زندگی کشمیر واپس آ گیا ہے اور سینما گھر کام کر رہے ہیں۔ لوگ جہلم ندی کے بنڈوں پر رات گئے وقت گزار رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب جموں کے لوگ دریائے توی پر وقت گزاریں گے‘‘ ۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کے دفتر میں ایم او ایس ڈاکٹر جتیندرا سنگھ نے کہا کہ یہ پی ایم مودی کی کوششوں کی وجہ سے ہے، جموں و کشمیر میں 70 سال کی ناانصافی کا خاتمہ ہوا۔ انہوں نے کہا’’معاشرے کا ہر طبقہ، خواہ وہ گجر، بکروال، پہاڑی، والمیکی اور کے پی ایک باوقار زندگی گزار رہے ہیں۔آج ہمارے پاس چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریل پل ہے اور شاہراہ پر ایشیا کی سب سے لمبی سرنگ ہے۔ مودی ہے تو ممکن ہے۔