ہم نے اسرائيلیوں کے لئے کوئي جگہ محفوظ نہيں چھوڑی ، حزب اللہ
ایران // حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن نے کہا : لبنان، غزہ، یمن اور عراق میں مزاحمتی تحریکوں کے اتحاد کی بدولت، ہم نے غاصب اسرائيلیوں کے لئے کوئي جگہ محفوظ نہيں چھوڑی ہے ۔
نبیل قاووق نے حاریص الجنوبی میں مزاحمتی محاذ کے ایک شہید کی یاد میں منعقد پروگرام میں کہا کہ صیہونی ، غزہ اور لبنان کی مزاحمت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا: میدان جنگ میں حاصل اپنی کامیابیوں کی بدولت علاقے کے مستقبل کا ہم تعین کریں گے اور صیہونی اہداف کو تباہ کریں گے ۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہم جنوب میں دشمنوں سے جنگ کر رہے ہيں، مقبوضہ سر زمین میں دشمن پر میزائل برساتے ہيں اور غزہ میں مزاحمت، مقبوضہ علاقے کے اندر دشمن پر حملہ کرتی ہے اور اسی طرح انصار اللہ بھی مقبوضہ سر زمین پر میزائیل برساتے ہيں مزید کہا: ہم نے فاتحانہ حکمت عملی کے تحت مقبوضہ فلسطین کے اندر دشمن کو لڑنے پر مجبور کر دیا ہے اور یہ بے حد غیر معمولی صورت حال ہے۔
حزب اللہ کے سینیئر رہنما نے کہا: لبنان، غزہ، یمن اور عراق میں مزاحمتی تحریکوں کے اتحاد کی بدولت، ہم نے غاصب اسرائيلیوں کے لئے کوئي جگہ محفوظ نہيں چھوڑی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تمام مقبوضہ علاقے غیر محفوظ ہو گئے تھے اور اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی ۔
انہوں نے زور دیا کہ علاقے کے حال اور مستقبل کے تحفظ کے لئے مزاحمتی محاذ کی حکمت عملی پر کار بند رہنا ضروری ہے ۔
فلسطینیوں کے خلاف 70 برسوں سے جاری صیہونیوں کے مظالم کے جواب ميں فلسطینی مزاحمت نے گزشتہ 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت کے خلاف الاقصی طوفان آپریشن شروع کیا جس کے جواب میں صیہونی حکومت نے اپنی عادت کے مطابق عام شہریوں پر بمباری اور ان کا قتل عام شروع کر دیا۔
غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف پوری دنیا میں عوام سڑکوں پر اتر آئے جس کے بعد بین الاقوامی اداروں پر بھی دباؤ بڑھ گیا۔
عالمی رائے عامہ کے دباؤ کے باوجود، برطانیہ ، فرانس، جرمنی، امریکہ جیسے کچھ ملکوں کی حکومتوں نے صیہونی حکومت کے جرائم کی وسیع حمایت جاری رکھی۔
صیہونی حکومت نے گزشتہ ہفتے فلسطینی مزاحمت کے خلاف اپنی ہار قبول کرتے ہوئے جنگ بندی پر آمادگی کا اعلان کر دیا۔