کشمیر کے ضلح بڈگام میں”یوم حضرت مرزا ابوالقاسم رح منایا گیا۔
نامور قلمکار،شعرا و ادیب، اسلامی اسکالر، مصنفین حضرات نے خراج عقیدت پیش کرکے یوم کو پر نور بنایا۔
بڈگام // حضرت مرزا ابولقاسم رح میموریل مشن کی جانب سے 20 نومبر 2023ء کو ایک پروقار علمی، ادبی، ثقافتی، دینی سمینار “یوم خورشید کشمیر، حضرت مرزا ابولقاسم رح بمقام Oxford اسکول آف ایجوکیشن بڈگام میں منایا گیا۔ جسمیں وادی کے مایہ ناز قلمکار، ادیب و شعرا اور مصنفین حضرات نے مختلف علمی و دلچسپ عنوانوں کو اپنا موضوع بناکر خراج عقیدت پیش کیا۔ اس عظیم و درخشاں کانفرنس میں جن ادیب دانشور، قلمکار و مصنفین نے شرکت کرکے خراج عقیدت پیش کیا ان میں سے واجب الاحترام محمد امین بٹ صاحب ، داکٹر محمد جعفر، محترم محمد امین بٹ، ڈاکٹر غلام حسین، پروفیسر قاسم کلیم، ڈاکٹر منظور احمد، سید مہدی حسن، سید اختر منصور، ماسٹر خواجہ غلام محمد گوہر اور ناطم سمینار و کفیل میموریل مشن ملک ظہور مہدی قابل ذکر ہیں۔ جبکہ مہمانان خصوصی کی حثیت سے آوکسفورڈ اسکول آف ایجوکیشن کے چیئرمین محترم علی محمد بٹ، سیکرٹری محترم بشیر احمد بٹ جبکہ اس عظیم و شان، پروقار سمینار میں جناب زینب کبرا سلام اللہ علیہا اور رئیس المصنفین کشمیر مرثیہ، خورشید کشمیر حضرت مرزا ابولقاسم رح کی علمی، ادبی، ثقافتی و امتیازات اور دیگر کارناموں کو سراہا گیا۔ سمینار کے آخر پے سید اختر منصور کی تالیف کردہ مونوگراف”حضرت مرزا ابولقاسم رح ” اور ملک ظہور مہدی کی تالیف کردہ حضرت فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیہا کا مختصر تعارف” کی رسم رونمائی کی گی اور ساتھ ہی تمام ادیب و قلمکاروں، مصنفین کے علاوہ میڈیا ایسوسیٹس کو بھی ایوارڈ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا جبکہ ذمہ داران و منتظمین انسٹیچوٹ محترم بشیر احمد بٹ صاحب کو ایڈمنسٹریشن کی بہتر و عمدہ کارکردگی پر اور پرنسپل سید شوکت اور محمد یونس کو سال دوہزار تئیس عیسوی کی بہتر کارکردگی پر سٹیفکیٹ ایواڈ سے نوازا گیا۔ کفیل میموریل مشن ملک ظہور مہدی نے تمام شرکاء و مہمانان حضرات معہ آکسفورڈ اسکول آف ایجوکیشن بڈگام کے ذمہ داران اور کفیل انسٹچوٹ کا تہہ دل سے پر خلوص الفاظوں کے ساتھ شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “یوم خورشید کشمیر حضرت مرزا ابولقاسم رح،، کا منانا یہ علاقائی سطرح پر ضروری ہے تاکہ ہر ممکن صورت میں ان کے کلام کی اہمیت کو سمجھا جائے اور پیغام خداے یکتا اور ولی اللہ کو مومنین کے قلبوں میں مقبولیت حاصل ہو۔ ظہور مہدی نے اس بات کو واضیہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سمینار میں کسی بھی رنگ و نسل کی قید نہیں ہے اور نہیں کوئی فرقہ واریت کی قید، ایسے سمینار تمام صاحب علم، دانشور و مفکرین، علماء و ذاکرین، محب اہل بیت حضرت رسول اکرم ﷺ اور وسیع و صاف ذہن، مومن صفات اشخاص کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوہزار دوعیسوی خصوصاً دوہزار دس عیسوی سے میری یہ کوشش ہے کہ سابقہ تواریخی پس منظر کو جلیسانہ، علمی و ادبی پس منظر میں عوام الناس کے سامنے رکھ دیا جائے۔ تمام مو منین کو چاہتے کہ اس جیسے علمی و ادبی محفلوں میں اپنی پر خلوص شرکت کو یقنی بنانے پر خود کو ذمہ دار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین کامل ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے مساعد جلیس و علمبردار، رئیس مصنفین، عالم باکمال، خورشید کشمیر، الحاج مرزا ابولقاسم رح کی پرخلوص عشق کو اپنے قلب و ذہن اور مومن صفت خون کے بہاو میں رکھنے والے مومنین ضرور یوم خورشید کشمیر میں اپنی شرکت کو یقینی بناتے رہینگے۔ملک ظہور مہدی نے وادی کشمیر کے باشعور، با ضمیر اشخاصوں کو ہر سال “یوم تحسین” جو کہ 24 الحجہ کو منعقد کیا جاتا ہے میں اپنی شرکت کو یقینی بنانے پر زور دیکر کہا کہ یہ سمینار ایک علمی و ادبی، حکمتی، امتیازی، ثقافتی سمینار ہوتا ہے جس کو دوہزار دس عیسوی سے 24 ذوالحجہ سے ایک منظم انداز کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے۔ظہور مہدی نے تمام میڈیا ایسوسیٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی اہم اور ذمہ دارانہ منصب کی گرانقدر الفاظوں میں تعریف کی۔ اور کہا کہ یہ سمینار بالخصوص رضاء الہی پر مبنی ہوا کرتا ہے۔