آپریشن طوفان الاقصی کے آغاز کے بعد غرب اردن میں تقریبا 3 ہزار فلسطینی گرفتار کئے جاچکے ہیں۔
فلسطین // ایک فلسطینی ادارے نے جمعرات کی رات اعلان کیا کہ 7 اکتوبر کو آپریشن طوفان الاقصی شروع ہونے کے بعد صیہونیوں نے غزہ پر شدید بمباریوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غرب اردن میں اب تک 2 ہزار 790 فلسطینیوں کوگرفتار کیا ہے۔
فلسطینی نیوز ایجنسی سما کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ فلسطین کی قیدیوں کے امور کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے بدھ کی رات سے جمعرات ک صبح تک غرب اردن کے مختلف علاقوں سے مجموعی طور پر ایک سو دس فلسطینیوں کو گرفتار کیا ۔
اس رپورٹ کے مطابق استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی شروع ہونے کے بعد سے اب تک غرب اردن میں صیہونیوں کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے عام فلسطینی شہریوں کی تعداد 2 ہزار 790 ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت سات اکتوبر 2023 کو استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی ناقابل تلافی شکست کا بدلہ بے گناہ فلسطینی عوام سے لے رہی ہے ۔
اس نے غزہ کا محاصرہ کر کے چالیس دن سے زائد عرصے سے شدید ترین وحشیانہ حملوں میں نہتے فلسطینی عوام، عورتوں اور بچوں کی نسل کشی جاری رکھنے کے ساتھ ہی غرب اردن کے مختلف علاقوں میں بھی سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کرنے کے علاوہ وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔