غزہ کے بارے میں ایران اور ہندوستان کے وزرائے خارجہ کا تبادلہ خیال
ایران // اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ ٹیلیفون پرعلاقے کی صورتحال، اور مظلوم فلسینی عوام پرغاصب صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ حملوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے اتوار کی رات اپنے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ ہندوستان، علاقے اور دنیا کے دیگر ملکوں کے ساتھ، غزہ میں جنگ بندی، غاصب صیہونی فوج کے انسانیت سوز اقدامات، جنگی جرائم، فلسطینی عوام کی نسل کشی اور ان کی جبری مہاجرت نیز اور غزہ کے عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد رسانی کی کوششیں انجام دے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ غاصب صیہونی حکومت کے حملے جاری رہنے سے علاقے کے حالات زیادہ پیچیدہ ہوں گے اور استقامتی گروہوں کی جانب سے نئے محاذ کھلیں گے اور نتیجے میں جنگ پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی ۔
ہندوستان کے وزیر خارجہ نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ کے حالات کو المناک قرار دیا اور کہا کہ ان کا ملک علاقے کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ طریقہ کار کے تعلق سے تمام تر اختلافات سے بالاتر ہوکر، غزہ میں انسانی حالات سدھارنے کے لئے مشترکہ اقدامات اور کوششوں کی ضرورت ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ہندوستان اسلامی جمہوریہ ایران کی پیش کردہ تجاوزیر کے تحت فوجی کارروائیاں رکوانے اور بحران کی شدت و وسعت بڑھنے کی روک تھام میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے ۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں ہندوستان کے وزیر خارجہ نے باہمی تعلقات سے متعلق بعض موضوعات پر بھی گفتگو کی ۔