اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے انہیں اقتصادی شکست دی جاسکتی ہے: مولانا کلب جواد نقوی
لکھنؤ // مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے آج نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کی سخت مذمت کی ۔ مولانا نے کہاکہ اسرائیل کی جنگ حماس کے ساتھ ہے اس کے باوجود اسرائیل نہتے بے گناہ مظلوم فلسطینی عوام پر ظلم و بربریت کا مظاہرہ کررہاہے ۔
انہوں نے کہاکہ عوام پر بجلی ،پانی بندکردینا اور غزہ تک انسانی امداد پہونچنے کی راہ میں رکاوٹیں پیداکرنا جنگی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے،لیکن دنیا اس ظلم پر خاموش ہے ۔مولانانے کہاکہ پوری دنیا کے عوام مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں ریلیاں نکال رہے ہیں ۔حتیٰ کہ یہودیوں نے بھی اسرائیلی جارحیت کےخلاف وہائٹ ہائوس کے سامنے احتجاج کیا۔اس سے ظاہر ہوتاہے کہ ہر ملک کے عوام صہیونی ظلم کے خلاف اور مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔
مولانا نے ہندوستانی حکومت کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ہماری حکومت نے غزہ کے مظلوم عوام کے لئے جو انسانی امداد بھیجی ہے اس سے یہ صاف ظاہر ہوتاہے کہ ہمارا ملک آج بھی مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑاہے ۔مولانانے کہا ہماری حکومت کو آئندہ بھی فلسطین کے لئے انسانی امداد جاری رکھنا چاہیے کیونکہ ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی ہے ۔
مولانانے مزید کہاکہ اسرائیلی حملوں میں بے گناہ عوام مارے جارہے ہیں ،ایک رپورٹ کے مطابق مرنے والوں کی اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے ۔مولانانے کہاکہ اس وقت تمام مسلم ممالک کو اسرائیل کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہیے تھا مگر افسوس یہ موقف ’مذمتی جملوں ‘ سے آگے نہیں بڑھ سکا۔
انہوں نے کہاکہ عرب ملکوں کی عوام نے بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیاہے مگر عرب حکومتیں استعماری طاقتوں کی غلام ہیں ،اس لئے وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف کوئی واضح موقف اختیار کرنے سے گھبراتی ہیں ۔اس وقت تنہا ایران اور اس کے حلیف ملک اور حمایت یافتہ تنظیمیں اسرائیل کے خلاف کھڑی ہیں ۔اگر ایران اسرائیل کو تسلیم کرلے تو اس پر جتنی اقتصادی پابندیاں عائد ہیں سب کو ختم کردیاجائے گا،مگر ایران نے ہمیشہ مظلوم فلسطین کی حمایت کی ہے اور آج بھی کررہاہے جس کا خمیازہ اسے اقتصادی پابندیوں کی شکل میں بھگتناپڑرہاہے ۔
مولانانے مزید کہاکہ ہندوستانی حکومت اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لئے موثر اقدام کرے تاکہ مظلوموں کا قتل عام بند ہوسکے۔مولانانے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیاجائے تاکہ انہیں اقتصادی ضرب پہونچائی جاسکے ۔اس بائیکاٹ سے انہیں اقتصادی شکست دینا ممکن ہے ۔
اس سے پہلے مولانا رضا حیدر زیدی نے نماز جمعہ کے خطبے میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اقوا م متحدہ نے بھی حماس کے حملے کو ’صفر ‘ کی بنیاد پر قرار نہیں دیا بلکہ ستّر سالوں سے جو ظلم اسرائیل مظلوم فلسطینیوں پر کررہاہے یہ اس کا ردعمل تھا ۔مولانانے کہاکہ ہماری حکومت نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیاہے البتہ میڈیا حکومت کے موقف کے خلاف باتیں کررہاہے ،جس پر سخت کاروائی ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیلی حملوں میں اب تک ہزاروں بے گناہ لوگ مارے جاچکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے ،اس لئے دنیا کو اس ظلم کے خلاف متحد ہوکر صدائے احتجاج بلند کرناچاہیے ۔مولانانے مزید کہاکہ دنیا کو منافقانہ رویہ چھوڑ کر مظلوموں کی حمایت میں کھڑا ہونا ہوگا ،تبھی دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے ۔
نماز جمعہ کے بعد مظلوم فلسطینیوں کے لئے دعا اور ظالم اسرائیل کی نابودی کے لئے بددعاہوئی ۔ساتھ ہی دنیا میں امن و انصاف کے قیام کے لئے بھی مولانانے دعا کروائی ۔