9 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا فلسطینیوں کو انکی سرزمین سے بےدخل کرنے کے خلاف بیان
تہران // 9 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے اور انسانی امداد تک انکی رسائی نہ ہونے پر اعتراضی بیان جاری کیا ہے۔
مصر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ قاہرہ امن اجلاس کے بعد مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، بحرین، سعودی عرب، عمان، قطر اور کویت کے وزرائے خارجہ نے آج (جمعرات) ایک بیان جاری کیا۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم شہریوں کے خلاف کسی بھی تشدد اور انہیں نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ کسی بھی فریق کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی کے باشندوں کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ان کی اجتماعی سزا کی پالیسی کی بھی مذمت کی۔
اس بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ فلسطین کو دبانے کی کوئی بھی کوشش فلسطینی قوم اور خطے کے ممالک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی۔
ان 9 عرب ممالک نے سلامتی کونسل سے درخواست کی کہ وہ فریقین کو فوری اور دیرپا جنگ بندی کا پابند بنائے۔ عرب وزرائے خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کی مذمت کرنے میں ناکامی ان اقدامات کے تسلسل کے لیے گرین سگنل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں غزہ کی پٹی تک انسانی امداد کی رفتار کو تیز، محفوظ اور پائیدار بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے اور متعلقہ انسانی اصولوں کے مطابق امدادی کام میں تیزی لائی جاسکے ورنہ اس تنازعے کے پھیلاؤ سے خطے کے لوگوں اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
قاہرہ نے 21 اکتوبر کو ایک بین الاقوامی امن اجلاس کی میزبانی کی، جس میں مقبوضہ فلسطین میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔