156

مزارات مقدسہ کی حفاظت میں مرجعیت کا کردار ناقابل فراموش ہے، حجت الاسلام مھدی مھدوی پور

مزارات مقدسہ کی حفاظت میں مرجعیت کا کردار ناقابل فراموش ہے، حجت الاسلام مھدی مھدوی پور

ممبئی// نمائندہ ولی فقیہ ھند: آج اگر روضہ ھای مقدس باقی ہیں تو مرجعیت کے نا قابل فراموش کردار کی وجہ سے باقی ہیں ۔آپ نے آیت اللہ سیستانی و آیت اللہ خامنہ ای کی قابل قدر زحمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنی مرجعیت کی طاقت کو سمجھنا چایئے ۔

شہر ممبئی کی معروف و قدیمی مسجد، مسجد ایرانیان میں ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ ہوا۔ جس میں کثیر تعداد میں علماء مہاراشٹرا و شہر ممبئی نے شرکت کے ذریعہ انہدام جنت البقیع کے انہدام کے سو سال مکمل ہونے اور ابھی تک اس کی تعمیر نہ ہونے پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ۔

اس جلسہ میں نمائندہ ولی فقیہ برائے ہندوستان حجت الاسلام والمسلمین مھدی مھدوی پور نے اپنی بصیرت افروز تقریر میں بقیع کی مظلومیت اور اہمیت کو بیان کرتے ہوئے تکفیریت کے خطرات پر روشنی ڈالی۔

جناب مہدوی پور صاحب نے عالمی سامراج و عالم استکبار کی ریشہ دوانیوں کو بیان کرتے ہوئے سلطنت عثمانیہ کے زوال اور وہابیت نظریات و افکار کی ترویج کی بنا پر امت مسلمہ کے اندر پائے جانے والے خلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات کی وضاحت کی دشمن نے کس طرح اسی خلا سے استفادہ کرتے ہوئے امت مسلمہ کو اپنے مکروہ عزائم کا شکار بنا کر انہیں گروہوں میں بانٹ دیا۔

نمایندہ ولی فقیہ نے اپنے بصیرت سفروز بیانات میں مرجعیت کی طاقت و اہمیت کو بیان کرتے ہوے فرمایا آج اگر روضہ ھای مقدس باقی ہیں تو مرجعیت کے نا قابل فراموش کردار کی وجہ سے باقی ہیں ۔آپ نے آیت اللہ سیستانی و آیت اللہ خامنہ ای کی قابل قدر زحمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنی مرجعیت کی طاقت کو سمجھنا چایئے ۔

یہ مرجعیت ہی کی طاقت تھی جس نے ہمارے مقدس مقامات کو بچانے میں نا قابل فراموش کردار ادا کیا۔اس پروگرام میں سر زمین کشمیر سے آئے معروف خطیب اور عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین غلام رسول نوری نے بھی شعار و شعور کے پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات کو بیان کیا ہے جس طرح تعظیم شعائر ضروری ہے شعور شعائر بھی ضروری ہے ۔

اس احتجاجی جلسہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ممبئی میں قونصل جنرل جناب علی خانی نے بھی اپنی تقریر امت مسلمہ کے مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے پر زور دیا ۔

شہر کے معتبر و عالی قدر عالم حجہ الاسلام و المسلمین جناب سید حسین مہدی حسینی نے بھی اپنے فکر انگئز بیانات سے سامعین کے قلوب کو منور کیا۔

پروگرام کے آخر میں مسجد ایرانیان کے امام جماعت مولانا سید نجیب الحسن زیدی نے پروگرام میں حاضر تمام علماء و منتظمین و حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بقیع و حرم امام رضا ع کے تقابل پر مشتمل آزاد نظم پیش کی جسکے بعد بقیع پر ایک دستاویزی فلم کو اسکرین پر دکھایا گیا ۔بعدہ جناب منہال و جناب عمران صاحب کے پر سوز نوحوں کے ذریعہ مسجد کی فضا غم گین ہو گئی اور ماتم و گریہ کے ساتھ یہ پروگرام حجت الاسلام والمسلمین جناب نجفی صاحب کے ذریعہ پڑھائی گئی زیارت پر اختتام پذیر ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں