نتن یاہو کابینہ کے شدت پسند وزراء ایک دوسرے پر برس پڑے اور حکومت کے لئے خطرات ایجاد کرنے کے الزامات لگانے لگے۔
سماء نیوز کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی شدت پسند کابینہ کے وزراء کے درمیان جاری جنگ شدت اختیار کرگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسموتریچ نے بن گویر پر غیر ذمہ داری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب ہم جنگ کے درمیان ہیں، بن گویر نے اسرائیل کی دائیں بازو کی حکومت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ نے وزیر داخلہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بن گویر اور ان کے ساتھی مکمل طور پر راستہ بھٹک چکے ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بن گویر اور اس کے ساتھیوں کے بغیر بھی بجٹ کی منظوری کا سلسلہ جاری رکھیں۔
اسموتریچ نے مزید کہا کہ کچھ لوگ معمولی اور غیر اہم مسائل کی بنیاد پر اسرائیل کی دائیں بازو کی اتحادی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ بن گویر نے اسموتریچ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا تمہارے خیال میں کابینہ کے قانونی مشیر کو برطرف کرنا معمولی مسئلہ ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسموتریچ جو کھیل کھیل رہے ہیں، وہ آج رات سب پر واضح ہو جائے گا۔ وہ شخص جو دائیں بازو کی جماعتوں کے موقف کی ترجمانی کا دعوی کرتا ہے، درحقیقت کابینہ کے قانونی مشیر کو برطرف کرنے اور عدالتی اصلاحات کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بن گویر نے کہا کہ کابینہ کے قانونی مشیر کو برطرف کیے بغیر بجٹ کی منظوری کا کوئی فائدہ نہیں۔