ہماری کوشش ہوگی کہ معاملے کو منحرف ہونے سے آگے لے جایا جائے لیکن اس کیلئے تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا
ہندوستان اور چین کے درمیان سفارتی اور فوجی دونوں سطحوں پر بات چیت جاری / راجناتھ سنگھ
سرینگر // مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر فوج کی دستبرداری کا عمل تقریبا مکمل ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ معاملے کو منحرف ہونے سے آگے لے جایا جائے۔ لیکن اس کیلئے ہمیں تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا۔ سی این آئی کے مطابق آسام کے تیز پور میں میوزیم کی افتتاحی تقریب کے دوران بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ چین کے ساتھ لگنی والی حقیقی کنٹرول لائن کے ساتھ کچھ علاقوں میں، تنازعات کو حل کرنے کیلئے ہندوستان اور چین کے درمیان سفارتی اور فوجی دونوں سطحوں پر بات چیت جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی دستبرداری کا عمل تقریبا مکمل ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ معاملے کو منحرف ہونے سے آگے لے جایا جائے۔ لیکن اس کیلئے ہمیں تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا’’ حالیہ مذاکرات کے بعد زمینی صورتحال کی بحالی کیلئے وسیع اتفاق رائے پیدا ہوا ہے۔ یہ اتفاق رائے برابری اور باہمی تحفظ کی بنیاد پر تیار ہوا ہے۔ معاہدے میں روایتی علاقوں میں گشت اور چرنے سے متعلق حقوق شامل ہیں۔ اس اتفاق رائے کی بنیاد پر، علیحدگی کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ ہم صرف علیحدگی سے آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے، لیکن اس کے لیے ہمیں تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا‘‘۔خیال رہے کہ یہ اس وقت سامنے آجا جب ہندوستان اور چین دونوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہندوستان چین سرحدی علاقوں میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ گشت کے انتظامات کے بارے میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔کچھ دنوں قبل وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے سربراہی اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کی۔ اس ملاقات نے پانچ سالوں میں دونوں رہنمائوں کے درمیان پہلی باضابطہ، منظم بات چیت کا نشان لگایا۔شی جن پنگ اور وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ہندوستان اور چین کے عوام اور علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے اہم ہیں۔