0

بی جے پی کے ساتھ اتحاد اور ’’دودھ وٹافی ‘‘ والے تبصرہ پر مفتی عوام سے معافی مانگیں / عمر عبد اللہ

وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر میں 3 خاندانوں پر دہشت گردی کا الزام لگا کر پاکستان کو کلین چٹ دے دی

سرینگر // پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد اور ’’دودھ اور ٹافی‘‘والے بیان پر معافی مانگنی چاہیے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور گاندربل اور بڈگام حلقوں کیلئے پارٹی کے امیدوار عمر عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر میں 3 خاندانوں پر دہشت گردی کا الزام لگا کر پاکستان کو کلین چٹ دے دی۔سی این آئی کے مطابق بڈگام میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور گاندربل اور بڈگام حلقوں کیلئے پارٹی کے امیدوار عمر عبداللہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی سے کہا کہ وہ سال 2015 اور 2016میں دو بار بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے اور دودھ اور ٹافی والے بیان پر عوام سے معافی مانگیں ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو اپنے بارے میں زیادہ اور ان کے بارے میں کم بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا ’’انہیں یہ واضح کرنا چاہئے کہ وہ 2015 اور بعد میں 2016 میں بی جے پی کو یہاں کیوں لائیں اور ایک غیر ذمہ دارانہ بیان ’’دودھ اور ٹافیاں‘‘ کی وضاحت کریں اور انہیں لوگوں کے سامنے معافی مانگنی چاہئے اور پھر کوئی بیان دینا چاہئے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ملک بھر کی مختلف جیلوں میں جھوٹے مقدمات میں بند افراد کے خلاف مقدمات کا جائزہ لے۔پاکستان کے ساتھ بات چیت نہ کرنے کے بارے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمر نے موقف پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، امیت شاہ اور راج ناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کیلئے تین خاندانوں کو مورد الزام ٹھہرا کر پاکستان کو کلین چٹ دے دی ہے۔عمر نے کہا ’’ اگر پاکستان کو کلین چٹ دے دی گئی ہے، تو ان کے ساتھ بات چیت کیوں نہیں کی جا سکتی۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی تین خاندانوں پر دہشت گردی کا الزام لگا رہی ہے جب کہ باقی ملک میں وہ پاکستان کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ ،انہیں پاکستان کے کردار کے بارے میں واضح ہونا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں