کانگریس بی جے پی پر جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کیلئے دباؤ بنائے گی
وزیر اعظم مودی من کی بات پروگرام میں اونچی باتیں کرکے ’’کام کی بات ‘‘بھول جاتے ہیں
انڈیا الائنس نے وزیر اعظم مودی کا اعتماد متزلزل کر دیا ،اب 56 انچ کا سینہ کہیں نظر نہیں آتا/ راہول گاندھی
سرینگر // وزیر اعظم مودی پر من کی بات پروگرام میں اونچی باتیں کرکے ’’کام کی بات ‘‘بھول جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کہا کہ جموں کشمیر میں باہر کے لوگ حکومت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا الائنس نے وزیر اعظم مودی کا اعتماد متزلزل کر دیا اور اب 56 انچ کا سینہ کہیں نظر نہیں آتا۔ اسی دوران انہوں نے سنیٹرل شالہ ٹینگ میں طارق حمید قرہ کے حق میں ووٹ ڈال کر اس کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر کے سنٹرل شالہ ٹینگ حلقے میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو نہ صرف ریاست سے کم کر کے ایک یوٹی میں تبدیل کر دیا گیا ہے بلکہ اس پر باہر والے براہ راست حکومت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ’’ لیفٹنٹ گورنر راجہ ہیں جو یہاں کے لوگوں کی خواہشات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ وہ نہیں جانتا کہ کیسے کام کرنا ہے۔ ‘‘ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ’’من کی بات‘‘ کی بات کرنے اور ’’کام کی بات‘‘ کو بھول جانے پر طنز کیا ۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا ’’ من کی بات میں اونچی بات کرنے پر وزیر اعظم مودی کام کی بات کو بھول جاتے ہیں ۔ کام کی بات کا مطلب ہے بے روزگاری کو دور کرنا اور جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کرنا۔ ‘‘ اور کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اب کوئی بھی پی ایم مودی کی من کی بات نہیں سنتا۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے کہا گیا تھا کہ مودی کا سینہ 56 انچ ہے۔ پہلے وہ سینہ سپر ہو کر بولتے تھے لیکن انڈیا کا اتحاد مودی کی نفسیات کو توڑنے میں کامیاب ہو گیا۔ مودی کا اعتماد ختم ہو گیا ہے۔ وہ پہلے دنوں کے مودی ہیں۔ گاندھی نے کہا ’’ میں اسے لوک سبھا میں بہت قریب سے دیکھتا ہوں جب لوگ اسے ٹی وی پر دیکھتے ہیں۔ اس کا مزاج بدل گیا ہے اور چہرہ بھی بدل گیا ہے۔ اس کا کریڈٹ انڈیا اتحاد کو جاتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر نفرت پھیلاتے ہیں اور بھائی کو بھائی کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔ انہوں نے پورے ملک میں نفرت پھیلا دی ہے۔ نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں بلکہ محبت سے کیا جاتا ہے۔ کنیا کماری سے کشمیر تک، راہل نے کہا، وہ 4000 کلومیٹر پیدل گئے۔ بی جے پی نے جہاں جہاں نفرت کی دکانیں کھولی تھیں ہم نے انہیں بند کرکے محبت کی دکانیں کھولیں اور کہا کہ ہم ایسا ہی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ ریاست کے طور پر جموں و کشمیر کا درجہ گھٹا کر یوٹی کیا گیا ہے۔ راہول نے کہا ’’ ہم نے یوٹیز کو ریاستوں میں تبدیل ہوتے دیکھا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست کا درجہ جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ جموں و کشمیر دوبارہ ایک ریاست بن جائے۔ہم چاہتے تھے کہ یہ انتخابات سے پہلے ہو جائے لیکن بی جے پی نے ایسا نہیں کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ کانگریس بی جے پی پر ریاست کا درجہ بحال کرنے کیلئے دباؤ بنائے گی۔ انہوں نے کہا ’’اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں۔ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ ہم یہ کریں گے کیونکہ یہ آپ کا جمہوری حق ہے ۔ ‘‘