آپ تاریخ میں پہلی بار دیکھیں گے، جموں و کشمیر میں بی جے پی کی حکومت ہوگی اور تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو گا۔
سرینگر// بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے بدھ کے روز نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے سابق عسکریت پسندوں کی حمایت لینے کا الزام لگایا اور دونوں پارٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ پارٹیاں جاری مہم میں سابق دہشت گردوں کے منشوردہشت گردی کے احیاء کی وکالت کرتے ہیں۔سی این ایس کے مطابق مادھو نے بالہامہ سری نگر میں لال چوک اسمبلی سیٹ کے بی جے پی امیدوار ایر اعجاز حسین کی رہائش گاہ پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سری نگر میں اپنے قیام کے دوران دیکھا ہے کہ این سی اور پی ڈی پی کو سابق دہشت گردوں کی حمایت حاصل ہے۔اب یہ لوگوں پر منحصر ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو بحال کرنا چاہتے ہیں یا امن کے ساتھ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ اگر لوگ امن قائم رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں بی جے پی کو ووٹ دینا ہوگا ہم اپنی جیت کا سلسلہ لال چوک سے شروع کریں گے اور لوگوں کو لال چوک سیٹ سے ایر اعجاز کی جیت کو یقینی بنانا ہوگا۔ ریاست کی بحالی کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پارٹی کی بنیادی توجہ جموں و کشمیر میں حکومت بنانا ہے۔آپ تاریخ میں پہلی بار دیکھیں گے، جموں و کشمیر میں بی جے پی کی حکومت ہوگی اور جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو گا۔ مہاو نے کہا کہ پارٹی کو 45 سیٹیں ملنے کی امید ہے- جموں میں35 اور کشمیر میں10 ہمیں کشمیر میں کم از کم 10 سیٹیں حاصل کرنے کے لیے لوگوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔اگر ایسا ہوتا ہے اور ایسا ہونا چاہیے اور ہونا چاہیے تاکہ برسوں سے جموں و کشمیر کو برباد کرنے والوں کو روکا جائے۔‘‘ مادھو نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے 6اور7 ستمبرکو جموں کے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شاہ کے دورے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر رہنما بھی انتخابی مہم کے لیے جموں و کشمیر جائیں گے۔ شاہ جموں میں پارٹی کا منشور جاری کریں گے،