جموں کشمیر کے نجی اسپتالوں نے 31اگست سے خدمات بند کرنے کا انتباہ دیا
سرینگر // آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت کروڑوں روپے کی عدم ادائیگی پر جموں کشمیر کے نجی اسپتالوں نے 31اگست سے خدمات بند کرنے کا انتباہ دیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وزیر اعظم جن آشودی یوجنا صحت اسکیم کے تحت جموں و کشمیر ایمپینلڈ اسپتالوں اینڈ ڈائیلاسز سینٹرز ایسوسی ایشن نے انتباہ دیا ہے کہ وہ ریاستی صحت ایجنسی کے پاس مارچ 2024 سے زیر التواء رقم کی عدم ادائیگی کی وجہ سے جموں و کشمیر میں اپنی خدمات بند کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ 15 مارچ 2024 سے، آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت تقریباً 300 کروڑ روپے کی ان کی ادائیگیاں جاری نہیں کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے شدید مالی بحران کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا ’’پچھلے چھ ماہ سے، ہم نے اس اسکیم کے تحت خدمات کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے تمام دستیاب ذرائع کو ختم کر دیا ہے۔ حکومت اور انشورنس کمپنی، IFFCO Tokio کے درمیان ایک طویل قانونی جنگ نے اس مسئلے کے حل میں تاخیر کی ہے۔ ‘‘ ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ معاملہ صحت عامہ کے انتہائی اہمیت کا حامل ہونے کے باوجود،افکو ٹوکیو کی جانب سے غلط طریقے سے مسترد اور کٹوتی کے معاملات جاری نہیں کیے گئے ہیں، حالانکہ جموں کشمیر صحت ایجنسی نے اس کیلئے احکامات جاری کیے ہیں۔انہوں نے کہا ’’ہمیں آپ کو یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ ہم 31 اگست 2024 کے بعد گولڈن کارڈ کے مریضوں کی ادائیگیوں کے اجراء تک نہیں کر سکیں گے۔ ہمارے سپلائرز، جنہوں نے اب تک کریڈٹ پر ہماری مدد کی ہے، واضح طور پر اس تاریخ سے آگے کریڈٹ بڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔ ‘‘ ایسوسی ایشن نے کہا کہ وہ آیوشمان بھارت کیلئے لیے پرعزم ہیں اور تمام مریضوں کو بہترین ممکنہ دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے وقف ہیں۔تاہم جب تک فنڈس جاری نہیں ہوتے اور ہمارے سپلائرز اور قرض دہندگان اپنی خدمات دوبارہ شروع نہیں کرتے، ہم صرف نقد کی بنیاد پر خدمات پیش کر سکیں گے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ وہ کسی بھی تکلیف پر معذرت خواہ ہیں اور حکام سے اس مسئلے کے فوری حل کی اپیل کی ہے کیونکہ اس کا براہ راست اثر جموں و کشمیر کے لوگوں پر پڑتا ہے۔آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت شامل پرائیویٹ ڈائیلاسز مراکز اور اسپتالوں کو 14 مارچ سے PS-7اسکیم کیلئے خدمات کیلئے ادائیگیاں موصول نہیں ہوئی ہیں کیونکہ ریاستی صحت ایجنسی اور انشورنس کمپنی کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے انھیں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ترجمان نے کہا ’’ اپریل میں چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) آیوشمان بھارت اسکیم کے ساتھ ایک باضابطہ میٹنگ ہوئی تھی اور یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ یہ معاملہ مئی 2024 کے پہلے ہفتے تک حل ہو جائے گا تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔ ‘‘ 31 مئی 2024 کو سیکرٹری صحت نے جموں و کشمیر کے تمام پرائیویٹ ہسپتالوں اور ڈائیلاسز سنٹرز کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی تھی اور انہیں یقین دلایا گیا تھا کہ ان کی رقم محفوظ ہے اور اس معاملے کو جلد ہی حل کر لیا جائے گا۔اس کے علاوہ13 اگست کو، ایسوسی ایشن کی سرینگر شاخ نے ڈپٹی کمشنر سرینگر سے ملاقات کی تاکہ التوا کی ادائیگیوں پر خدمات جاری رکھنے کیلئے ہنگامی فنڈز جاری کیے جائیں۔