بچوں کو امتحان کے وقت ذہنی دبائو سے دور رکھنے سے ہی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں
سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہمارے طلبہ مستقبل کے بھارت کو تشکیل دیں گے اور وہ ترقیافتہ ملک کو آگے بڑھائیں گے ۔ انہوںنے بتایاکہ طلبہ کو کھلے ذہن اور بغیر کسی دبائو کے تعلیمی صلاحیت کو آگے بڑھانے کیلئے وقت دیا جانا چاہئے ۔ انہوںنے بتایاکہ ’’بچوں کو امتحان ‘‘ میں ذہنی دبائو سے گزرنا پڑتا ہے جو ان کی ذہنی اور جسمانی نشونماء کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اور ایک صحت مند ملک تبھی تشکیل پاسکتا ہے جب اس کے بچے صحت مند ہوں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مقابلہ اور چیلنجز زندگی میں تحریک کا کام کرتے ہیں لیکن مقابلہ صحت مند ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ آپ کو ایک بچے کا دوسرے سے موازنہ نہیں کرنا چاہیے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے سوموارکو والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچے کے رپورٹ کارڈ کو اپنا وزیٹنگ کارڈ نہ سمجھیں، اور مشورہ دیا کہ طلباء کو خود سے مقابلہ کرنے کی ترغیب دیں نہ کہ دوسروں سے مقابلہ آرائی کیلئے ان کو ذہنی دبائو میںڈالیں۔اپنے سالانہ “پریکشا پہ چرچا” پروگرام کے دوران طلباء ، والدین اور اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ مقابلہ اور چیلنجز زندگی میں تحریک کا کام کرتے ہیں لیکن مقابلہ صحت مند ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ آپ کو ایک بچے کا دوسرے سے موازنہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ ان کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ کچھ والدین اپنے بچوں کے رپورٹ کارڈ کو اپنا وزیٹنگ کارڈ سمجھتے ہیں، یہ اچھا نہیں ہے۔وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ طلباء پر دباؤ تین طرح کا ہوتا ہے۔ہم مرتبہ کے دباؤ سے، والدین کی طرف سے اور خود کی حوصلہ افزائی سے اور بعض اوقات بچے خود پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ اپنی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ تیاری کے دوران چھوٹے چھوٹے اہداف طے کریں اور آہستہ آہستہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں، اس طرح آپ امتحانات سے پہلے پوری طرح تیار ہو جائیں گے۔پی ایم نے کہا کہ طلباء کو ہندوستان کے مستقبل کی تشکیل کے طور پر بیان کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ پریکشا پہ چرچا پروگرام ان کے لیے بھی ایک امتحان کی طرح ہے۔امتحانات سے پہلے طلباء کے ساتھ اپنے آؤٹ ریچ پروگرام کی ساتویں قسط میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ طلباء پہلے سے زیادہ جدت پسند ہو گئے ہیں۔مودی نے کہاکہ ہمارے طلبہ ہمارے مستقبل کی تشکیل کریں گے۔وزارت تعلیم کے زیر اہتمام، پریکشا پہ چرچہ گزشتہ چھ سالوں سے طلباء والدین اور اساتذہ کو شامل کر رہا ہے۔COVID-19 وبائی امراض کی وجہ سے، چوتھا ایڈیشن آن لائن منعقد ہوا، جبکہ پانچواں اور چھٹا ایڈیشن ٹاؤن ہال کی شکل میں واپس آ گیا۔ پچھلے سال کے ایڈیشن میں کل 31.24 لاکھ طلباء ، 5.60 لاکھ اساتذہ اور 1.95 لاکھ والدین نے حصہ لیا۔اس سال، MyGov پورٹل پر ایک اندازے کے مطابق 2.26 کروڑ رجسٹریشن ہو چکے ہیں، جو طلباء میں وسیع پیمانے پر جوش و خروش کو نمایاں کرتے ہیں۔اس سال کا پروگرام یہاں کے بھارت منڈپم میں ٹاؤن ہال فارمیٹ میں منعقد کیا گیا ہے۔ ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سے دو طالب علموں اور ایک استاد کو، کالا اتسو کے فاتحین کے ساتھ مدعو کیا گیا ہے۔