انہدام جنت البقیع تاریخ کی بدترین دہشتگردی، مولانا مسرور عباس انصاری
سرینگر// اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے صدر: مزارات مقدسہ کی مسماری تاریخ کی بدترین دہشتگردی ہے اور یہ آل سعود کا سیاہ کارنامہ ہے
یوم انہدام جنت البقیع کی غم انگیز ،المناک اور دلسوز مناسبت پر اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے تمام امت مسلمہ کو بالعموم، امام زمانہ حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ اور آپ کے نائب برحق ولی امر المسلمین حضرت امام خامنہ کی خدمت میں بالخصوص پُرسہ پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزارات مقدسہ کی مسماری تاریخ کی بدترین دہشتگردی ہے اور یہ آل سعود کا سیاہ کارنامہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ ایسے درندہ اور یزیدی صفت دہشتگردوں کو کھبی معاف نہیں کرے گا جنہوں نے ایسی گھناونی حرکت اور سیاہ کارنامہ انجام دیا ۔مولانا نے کہا کہ جنت البقیع مسلمانوں کے تمام مکاتب ہائے فکر کے لئے ایک مقدس اور محترم مقام کی حیثیت رکھتا ہے جہاں اصحابِ رسولؐ، اہلِ بیتِ رسولؑ،ازواج رسولؐ اور کئی معزز شخصیات مدفون ہیں۔
مولانا نے کہا کہ اس مزار مقدس کے ساتھ تمام امت کے جذبات وابسطہ ہیں لہذا ہم تنظیم تعاون اسلامی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مزارات مقدسہ کی از سر نو تعمیر کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا سانحہ اور المیہ ہے کہ سرزمین وحی پر بہت بڑا بلند قامت والا مندر تعمیر کیا گیا ہے اور بالی ووڈ کےمیوزک شو کے لئے امت مسلمہ کے خزانے سے کثیر سرمایہ خرچ کیا گیا لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اہلبیت رسولؐ۔اصحاب رسولؐ اور ازواج رسولؐ کے قبور تاحال سایہ تک بھی نہیں ہوسکا یہ قبور خاص طور پر خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور آپ کے فرزندان کے مقدس قبور کھلے آسمان تلے مسلمانوں کی المناک بے حسی، اور اہلبیت کے تئیں حسد پر خون کے آنسو رو رہے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ اہلبیت کے ماننے والے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے کہ ان کے مرشدوں اور ان کے رہبر و رہنماوں کی مقدس قبور کھلے آسمان تلے رہیں بلکہ تب تک اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں گے جب تک مزارمقدسہ پر عالی شان حرم تعمیر نہ ہوسکے۔ انہوں نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مقدس و عظیم ہستیوں کے قبور پر عالیشان روضہ تعمیر کرنے کی اجازت دیں۔
مولانا نے اسلامی جمہوریہ ایران سے بھی استدعا کی کہ وہ مزار بقیع کی تعمیر نو کے لئے اپنے کوششوں میں تیزی لائیں۔ تاکہ مزار مقدسہ پر جلد از جلد حرم تعمیر ہوسکے۔