0 37 ،35A کی شنوائی کے بعد اگلے ماہ کی وسطہ میں فیصلہ صادر ہونے کے امکانات
جج نے ریٹائر ہونے سے پہلے قانونی طور پرآئینی ینچ کوفیصلہ منظر عام پرلاناہوگا/ قانونی ماہرین
سرینگر/ / اس بات کے امکانات ہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیادفعہ370-35Aکی شنوائی اور فیصلہ محفوظ کرنے کے بعدد سمبر کے وسطہ میں اپنافیصلہ منظرعام پرلاسکتے ہے اور اس سلسلے میں آئینی بینچ کی جانب سے فیصلے کوآخری شکل دی جارہی ہے ۔ نئی دہلی سے ملی اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ کاایک جج دسمبر تیس کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے جارہے ہیں اور مزکورہ جج اس آئینی بنچ میںبھی شامل تھے جس نے 370-35Aکے خلاف درج کی گئی درخواستوں کی شنوائی کی ۔جج موصوف نے ریٹائرہون سے پہلے قانونی طور پرآئینی بینچ کو 370-35Aکے سلسلے میں فیصلہ منظرعام پرلاناہوگا ۔زررائع کے مطابق آئینی بینچ فیصلے کوآخری شکل دے رہاہے اور سپریم کورٹ آف انڈیاکے چیف جسٹس جسٹس وائی ڈی چندر چوڑ کی سربراہی میںآئینی بینچ دسمبرکے وسطہ میں 370-35Aکے بارے میں اپنا فیصلہ منظرعام پرلارہاہے ۔تجزیہ کاروں کے مطابق سپریم کورٹ آف انڈیاکے آئینی بینج کی جانب سے صادرکیاجانے والا فیصلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا اور اس فیصلے میںمرکزی حکومت کے فیصلے کوبھی اہمیت کاحامل سمجھاجائیگااورجموںو کشمیرکے لوگوں کوبھی راحت پہنچانے کی بھر پورکوشش کی جائے گی ۔تجزیہ کارو کے مطابق امکانات ہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیاآئینی بینچ مرکزی حکومت کوجموںو کشمیرکاسٹیٹ ہڈ بحال کرنے کی ہدایت کریگا اورجموں وکشمیرمیں اسمبلی الیکشن کے لئے وقت کاتعین کرنے کی بھی ہدایت اپنی فیصلے میں کرسکتاہے ۔تجزیہ کاروں کے مطابق گھڑی کی سوئیوں کوپیچھے نہیں موڑاسکتااو ر370کے بحال ہونے کے امکانات کم دکھائی دے رہے ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق سپریم کورٹ آف انڈیا کے آئینی بینج کی جانب سے جموں وکشمیر کو پھر سے ریاست کادرجہ دینااور لداخ کو بھی جمو ںوکشمیرمیںشامل کرنے کافیصلہ سناسکتاہے تاہم جموںو کشمیر سمیت ملک بھراور دنیابھر کی نظریں سپریم کورٹ آف انڈیاکے آئینی بینج پرٹکی ہوئی ہے فیصلے کاشدت کے ساتھ مرکزی سرکار 370-35aکو منسوخ کرنے کے خلاف عدا لت عظمی ٰمیں مرکزی حکومت نے فیصلے کے خلاف دائرعرضیاں دائرکرنے والے سیاسی لیڈران بھی نظررکھے ہوئے ہیں اور امکان ہے کہ دسمبر کے وسطہ میںفیصلہ منظرعا م پرآسکتاہے ۔