یوم شہادت امام زین العابدینؑ کے سلسلے میں دیوسر وانگام میں مجلس حسینی ؑ کا انعقاد
آغا سید ارشد حسین الموسوی اور ڈاکٹرپیر سمیر شفیع صدیقی نے کیا اجتماع سے کیا خطاب۔
اخترعباس
سٹی رپورٹر کولگام// یوم شہادت حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے سلسلے میں اتوار کو وانگام دیوسر ضلع کولگام میں ایک مجلس حسینی کا انعقاد ہوا ۔جسمیں وادی کے نامور علما ءکرام حجتہ الاسلام مولانا سید ارشد حسین الموسوی اور ڈاکٹر پیر سمیر شفیع صدیقی نے شرکت کی ۔
اس موقعے پر اہلسنت کے مہشور عالم دین ڈاکٹر پیر سمیر شفیع صدیقی نے عظمت کربلا پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوتے حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی واقعہ کربلا کے بعد زندگی پر تبصرہ کیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں قران اور اہلبیت ؑکی عظمت کو اجاگر کرتے ہوئے مشہور حدیث(حدیث تقلین)کی تفصیلی وضاحت کرتے ہوئے کہا حدیث ثقلین رسول اللہ کی ایک مشہور اور متواتر حدیث ہے جس میں حضور ﷺ فرماتے ہیں: “میں تمہارے درمیان میں اللہ کی کتاب (یعنی قرآن) اور عترت یا اہل بیت چھوڑے جا رہا ہوں۔ قرآن اور اہل بیت قیام قیامت تک ایک دوسرے سے الگ نہ ہوں گے”۔انہوں نے کہا کہ یہ حدیث تمام مسلمانوں کے ہاں متفق علیہ ہے اور شیعہ اور سنی کتب حدیث میں نقل ہوئی ہے۔ صدیقی نے کہا کہ پیغمبر اسلامؐ نے اپنی امت کو ان دو گران بہا اشیاء(قرآن و عترت) کے ساتھ تمسک کرنے کی تلقین کی ہیں تاکہ امت ہرگز گمراہ نہ ہوں۔ حسینیتؑ کو فروغ دینے پر زور دے کر انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت سارے ایسے انسان موجود ہے جو حسینیت کے متلاشی ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم حسینیت ان تک پہنچائے۔۔ جبکہ مولانا آغا سید ارشد الموسوی نے ۲۵ محرم الحرام یعنی روز شہادت امام چہارم حضرت امام زین العابدین ؑکے حوالے سے لوگوں کو واقعہ کربلا کے بعد امام زین العابدین ؑ پر پڑے مصائب و آلام کا تذکرہ کیا۔انہوں خطبے کے دوران دربار یزید میں ام المصائب حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہ کی طرف سے دینے والا خطبہ پڑھاجس سے یزیدیوں کے دل دہل گئے تھے۔ جس میں جناب زینب کبری سلام اللہ علیہا نےیزید سے کہا کیا تو نے خدا کا یہ فرمان بھلا دیا ہے کہ حق کا انکار کرنے والے یہ خیال نہ کریں کہ ہم نے انہیں جو مہلت دی ہے وہ ان کے لئے بہتر ہے ۔ بلکہ ہم نے انہیں اس لئے ڈھیل دے رکھی ہے کہ جی بھر کر اپنے گناہوں میں اضافہ کر لیں ۔ اور ان کے لئے خوفناک عذاب معین کیا جا چکا ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں امت مسلمہ کو اپنے اپنے عقائد پر مضبوطی سے عمل پیرا ہوتے ہوئے اتحاد و اتفاق سے رہنے کی تلقین کی۔
اس سے پہلے زاکر سید جاوید کاظمی کی قیادت مومنین نےمرثیہ خوانی کی۔
مجلس میں سینکڑون کی تعداد میں شیعہ سنی مسالک سے وابستہ لوگوں نے شرکت کی۔