نئی دہلی//اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی مشاورتی ادارے کی کوششوں سے ایران اور ہندوستان کے دانشوروں کی ایک مشترکہ نشست کا اہتمام کیا گیا تاکہ “مقاصد الشریعہ اور پر امن بقائے باہمی” کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔
اس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے قم المقدسہ میں ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے بانی اور سربراہ حجتالاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب نے کہا: “ہمیں یقین ہے کہ دین انسانیت کے درمیان تنازعات کا باعث نہیں، بلکہ ایک ایسا عنصر ہے جو اتحاد اور امن کو فروغ دیتا ہے۔” انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ انسانی اختلافات دراصل نفس کی خواہشات کا نتیجہ ہیں۔
حجۃالاسلام نواب نے اس بات پر زور دیا کہ اگر تمام مذاہب اپنی حقیقی تعلیمات کی طرف واپس آئیں تو انسانوں کے درمیان امن، محبت اور بھائی چارہ ہی نظر آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے مظاہر تشدد عموماً کچھ مخصوص حالات میں ہی سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “پر امن بقائے باہمی” جو دین کی اصل روح سے نکلتا ہے، آج کی انسانی مشکلات کا حل ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں اس اہم موضوع کی طرف پوری توجہ دینی چاہیے اور اپنی تمام تر کوششیں اس کے حصول کے لیے صرف کرنی چاہئیں۔
یہ نشست ایران کی ثقافتی مشاورتی ایجنسی اور رہبر معظم کے دفتر کے تعاون سے دہلی کے حسینیہ ثقافت کے مرکز میں منعقد کی گئی، جس میں مختلف حوزوی شخصیات نے شرکت کی۔