0

ہماری قوم کا مستقبل اب عوام کے ہاتھ میں

امن، خوشحالی اور فارغ البالی کے متمنی اتحاد کو ووٹ دینا لازمی/ڈاکٹر فاروق

سرینگر // جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے کی ووٹنگ کے سلسلے میں اپنے پیغام میں صدر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ جیسے جیسے ہم اس نازک مرحلے کے قریب پہنچ گئے، ہم ایک ایسے دوراہے پر کھڑے ہیں جہاں ہماری قوم کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ہم سب ایک روشن کل کا خواب دیکھتے ہیں، جہاں ہر گھر کو معقول اور مناسب بجلی میسر ہو، جہاں نوکریاں اور روزگار کے مواقعے وافر ہوں، اور جہاں ہمارے معاشرے کے ہر کونے میں بہتر حکمرانی ہو۔سی این آئی کے مطابق ڈاکٹر فاروق نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو عوامی حقوق کو سب پر ترجیح دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر آواز سنی جائے اور ہر شہری کی قدر ہو۔ہم مل کر ایک ایسی قوم کی تعمیر کر سکتے ہیں جہاں امن اور خوشحالی صرف خواہشات ہی نہیں بلکہ حقیقت ہو۔ اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرکے ہم ایک ایسا مستقبل حاصل کر سکتے ہیں جہاں ترقی کے مواقع سب کے لئے دستیاب ہوں، جہاں کاروبار پھل پھول سکیں، اور جہاں ہمارے بچے امید سے بھرے معاشرے میں پروان چڑھ سکیں۔آپ کے ووٹ سے نیشنل کانفرنس ایک ایسی حکومت بنائی گی جو عوام کے لئے، عوام کے ذریعے اور عوام کے ساتھ کام کریگی۔ یہ صرف وعدوں کا نہیں بلکہ روشن مستقبل کا وقت ہے۔آئیے ترقی، انصاف اور سب کی بہتری کے لئے ہم سب مل کر کام کریں۔ایسے اتحاد کو اپنا ووٹ دیں جو ملازمتیں، بجلی، گڈ گورننس اور سب کے لئے امن، خوشحالی ،فارغ البالی، عزت اور وقار کا متمی ہو۔ایک ساتھ مل کر ہم ایسے مستقبل کی تعمیر کر سکتے ہیں جس کے ہم مستحق ہیں!ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر کے منڈیٹ کو تہس نہس کرنے کیلئے سنگین سازشیں رچائیں گئیں ہیں اور مجھے اُمید ہے کہ ذی شعور عوام حالات و واقعات کا غور سے جائزہ لیکر ہی اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ اس سے قبل ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے یشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ذریعہ پارلیمنٹ کو واپس بھیجے جانے کے بعد انڈیا الائنس اس پر فیصلہ کرے گا۔یاد رہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے آج ہریانہ میں کہا تھا کہ وقف بل پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں منظور کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ’’آئیے دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے ،ابتداے عشق ہے روتا ہے کیا، اگے اگے دیکھئے ہوتا ہے کیا (یہ صرف محبت کی شروعات ہے، انتظار کریں اور دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے جب آپ آگے بڑھیں گے)‘‘۔انہوں نے کہا، ’’ہم اس بل کو پارلیمنٹ میں واپس بھیجنے کے بعد دیکھیں گے اور پھر انڈیا اتحاد کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے۔‘‘ اُن کے ہمراہ پارٹی کے نائب صدر صوبہ احسان پردیسی بھی تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں