نئی دہلی:پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس کے لئے مودی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ بے روزگاری ہے۔ راہل گاندھی نے اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت پر سخت نشانہ لگایا ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ‘ایسا کیوں ہوا؟ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔ پی ایم مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ اس واقعے کی بڑی وجہ بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا، ‘یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔ ہم ایوان میں بار بار مطالبہ کر رہے ہیں کہ مرکزی وزیر کو یہاں آ کر بیان دینا چاہیے، لیکن وہ نہیں آنا چاہتے۔ وہ ایوان کو چلنے دینے کو تیار نہیں۔ یہ جمہوریت کے لیے اچھی بات نہیں لیکن جمہوریت پر اعتماد نہ کرنے والوں سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ وہ کانگریس کا نام لے کر اور نہرو گاندھی کو بدنام کر کے ووٹ لیتے ہیں۔ ان کا کام صرف ہمیں بدنام کرنا اور ووٹ حاصل کرنا ہے۔ کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے بھی پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے نہیں بلکہ دہلی پولیس نے اس واقعہ کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘دہلی پولیس نے اسے دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔ یہ وزارت داخلہ کے تحت آتا ہے۔ ہے نا؟ ہم نے (اپوزیشن جماعتوں) نے اس واقعے پر سیاست نہیں کی اور نہ ہی اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ ہم صرف حکومت کی طرف سے سیکورٹی کی بڑی کوتاہی پر اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایوان میں کانگریس کے 13 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کرنے سے متعلق ایک سوال پر وینوگوپال نے کہا، ‘آپ لوگ ہمیں بتاتے ہیں کہ یہ عمارت (پارلیمنٹ ہاو¿س) دنیا کی سب سے محفوظ جگہ ہوگی اور دوسری طرف جو کچھ ہوا، وہ سیکورٹی میں کوتاہی کی وجہ سے ہوا۔ حکومت کے خلاف آواز اٹھانے پر اراکین (اپوزیشن) کو سزا دی گئی۔ ان ارکان پارلیمنٹ کو کن وجوہات کی بنا پر معطل کیا گیا ہے؟ یاد رہے کہ کانگریس کے 13 ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ایم پی ڈیرک اوبرائن کو پورے سرمائی اجلاس کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔
30