سرینگر، 25 دسمبر// وادی کشمیر میں 9ویں جماعت کے طالب علموں کے لیے نصابی کتب کی شدید قلت پر وادی کے سوشل ایکٹیوسٹ ملک ظہور مہدی نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشاعت میں تاخیر اور نصاب میں تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانی نے آنے والی تعلیمی سال کو بری طرح متاثر کیا ہے جس سے طلباء اور والدین پریشان ہیں۔ ظہور مہدی نے اپنے پریس بیاں میں اس مسلہ کو ایک سنگین مسئلہ قرار دیکر متعلقہ حکام سے اس جانب فوری توجہ کا مطالبہ کیا ہے۔ ظہور مہدی نے محکمہ تعلیم اور جے کے بی او ایس ای کو اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیکر کہا کہ 9ویں جماعت کے نصابی کتابوں کو طالب علموں کے لیے جلد از جلد یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ طلباء کو بغیر کسی تاخیر کے نصابی کتب کی فراہمی ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو تعلیم سے متعلق ضروری وسائل فراہم کرنا حکام کی ذمہ داری ہے اور ایسا کرنے میں متعلقہ حکام کی ناکامی غیر ذمہ داری سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔
0