( میں حسینی ہوں ؟!! )
میں حسینی ہوں؟!!
موذن کی “حی علی الصلوٰۃ ” کی آواز میرے کانوں سے تو ٹکراتی ہے مگر مجھ پر جوں تک نہیں رینگتی ۔میں اپنے کام دھندوں میں مست و مگن ہوکر اس ندائے نجات و حیات کو یکسر نظر انداز کر دیتا ہوں ۔میں مسجد کو تنہا چھوڑ کر دوکانوں اور گلی کوچوں میں گپ شپ میں مصروف رہتا ہوں۔ میں دین و ہدایت کے مراکز کو ویران چھوڑ کر لہو و لہب اور شیطانی اڈوں کو آباد کرتا ہوں ۔
میں حسینی ہوں ؟!!
میں خود دیندار تو ہوں مگر اپنے معاشرے میں موجود برائیوں اور بدعات و خرافات سے چشم پوشی کرتا ہوں ۔میں اپنے سماج میں لگی بے دینی کی آگ کا دور سے تماشا دیکھتا ہوں اور آئے دن اخلاق و تہذیب و اقدار کی پامالی پر چپ سادھ بیٹھا ہوں۔میں وقت نماز بازاروں میں لگی بھیڑ و اژدہام میں کسی جوان کو تنہائی میں بلا کر مشفقانہ انداز میں نہیں سمجھاتا ہوں۔میں اتنا بےبس و بے اختیار ہوچکا ہوں کہ گھر کے کسی فرد کو بھی اس کی غلطی و برائی پر ٹوک نہیں سکتا ہوں۔
میں حسینی ہوں ؟!!
میں اتنا بے حس اور بے پرواہ ہوچکا ہوں کہ قوم و ملت کے معصوم اور نادان نوجوانوں کی فریادوں پر کوئی رحم نہیں کھاتا ہوں ۔ ان چڑھتی جوانیوں اور مستقبل کے نمائندوں جن کو نشہ دے دے کر سلایا جا رہا ہے، کو اس یلغار و طوفان سے بچانے کی کوئی سعی و کوشش نہیں کرتا ہوں۔امر بالمعروف و نہی عن المنکر جیسے دینی و حسینی اصولوں سے مجھے کوئی غرض و غایت ہی نہیں رہا۔
میں حسینی ہوں ؟!!
میرے والدین جنہوں نے مجھے تکلیفیں اٹھا اٹھا کر بڑا کیا ہے، مجھ پر اپنا سب کچھ نچھاور کرکے میری پرورش کی ہے، دکھ اٹھائے ہیں،مصائب جھیلے ہیں اور نہ جانے کیا کیا سہا ہے مجھ سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں ۔ان کو یہ آس تھی کہ میں وقت ضرورت ان کے کام آؤں، ان کو کسی چیز کی تکلیف نہ دوں مگر اس امید کے برعکس آج میرے ہاتھوں سے دکھ اٹھاتے ہیں، ایک ایک چیز کے لیے انکو تڑ پاتا ہوں ۔خدمت اور احسان کے بجائے ان کو ڈرا دھمکاتا ہوں۔وہ اب مار کے ڈر سے مجھ سے اپنی ضرورت کا نام تک نہیں لے پاتے ہیں ۔
میں حسینی ہوں ؟!!
میں حضرت عباس ع علمدار کربلا کی وفاداری اور فداکاری کی داستان سن سن کر غش کھاتا ہوں۔انکی اپنے بھائی امام حسين ع سے محبت اور ان کے قدموں پر اپنی جان نچھاور کرنے کے تذکرے سن کر پھوٹ پھوٹ کر روتا ہوں مگر اپنے بھائی کی پشت پناہی کے بجائے اسکو اذیت و تکلیف دیتا ہوں ، طرح طرح سے ہراساں و پریشان کرتا ہوں اور ہر آن اس کے در پہ آزار رہتا ہوں ۔
میں حسینی ہوں ؟!!
میں مخدرات عصمت و طہارت کی بے بسی و بےکسی پر آہ و زاری کرتا ہوں۔خیموں کی لوٹ مار اور آگ زنی کے دلخراش واقعات سن کر بےاختیار زار و قطار روتا ہوں اور سید زادیوں کا ظالموں کے ہاتھوں پردے چھیننے اور پھر ان کا خاک ملنے پر نالہ و فریاد کرتا ہوں مگر گھر میں اپنی ہی بہن بیٹیوں کا بےپردہ نکلنے پر کوئی ننگ و عار محسوس نہیں کرتا ہوں- ان کو کھلی آزادی دے کر اپنی بے غیرتی کا ثبوت دیتا ہوں ۔
میں حسینی ہوں؟!!
شہزادہ قاسم ع کا دولہا نہ بننے کی حسرت مجھے بےچین و بےقرار کر دیتی ہے مگر اپنی شادیوں میں کمر توڑ اور بےجا رسومات و بدعات ایجاد کرکے اپنے پڑوس میں رہنے والی غریب بیٹیوں اور بیٹیوں کے لیے مصیبت اور پریشانیوں کے انبارکھڑا کرتا ہوں جس سے دولہا و دولہن بننے کی انکی آرزو ان کے دل ميں ہی ہمیشہ کے لیے دفن ہو کر رہ جاتی ہے اور ان کے خواب چکنا چور ہوجاتے ہیں۔
میں حسینی ہوں؟!!
میں شب عاشور خیام حسینی میں ذکر و اذکار اور مناجات و قرآن کے تذکرے تو بار بار سنتا ہوں، نوک نیزہ پر سر امام کی تلاوت کا واقعہ تو دنیا کو سنائے پھرتا ہوں مگر اپنے گھر میں گرد وغبار میں اٹے ہوئے قرآن مجید کی خاک تک صاف نہیں کر پاتا ہوں۔کلام حمید اور اس مصحف مجید کو چھوڑ کر فلمی گانوں سے دل بہلائی کرتا ہوں۔
میں حسینی ہوں؟!!!
میں “ھیھات من الذلہ “کے نعرے بلند کرکے در و دیوار کو ہلا کر رکھ دیتا ہوں۔میں غیرت حسینی اور بیعت یزید کے انکار کی باتیں آئے روز سنتا ہوں ،میں زینب کبری کے عزم وحوصلوں اور ان کے خطبوں سے ظالموں کی رسوائی کے قصے دنیا کو سناتا ہوں مگر طاغوت وقت کی بیعت کر کے حقیر چیزوں کی بھیک مانگتا ہوں ۔اپنے حقیر مفادات کے لیے عظمت و غیرت ملی کا سودا کرتا ہوں۔ میں مظلوموں کی داد رسی کے بجائے ظالموں کے ہاتھ مضبوط کرتا ہوں۔
میں حسینی ہوں
کیا میں حسینی ہوں؟؟؟
سجاد مضطر
rezaali786786@gmail.com