بھارت مینوفیکچرنگ کے شعبے میں لگاتار پیش رفت کررہا ہے
موبائل فون کی برآمدات ریکارڈ وقت میں پانچ ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگئی ہیں: نریندر مودی
سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی نے اِس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ موبائل فون کی برآمدات میں، اِس مالی سال میں اپریل سے اکتوبر کے درمیان، سال بہ سال دوگْنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ موبائل فون کی برآمدات، 7 ماہ کے اندر 5 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہیں، جو پچھلے سال کی اسی مدّت کی، 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی رقم کے مقابلے، دوگْنا سے بھی زیادہ ہے۔ الیکٹرانکس اور IT کے وزیر مملکت راجیو چندر سیکھر کے، اِسی سلسلے کے ایک ٹویٹ کے جواب میں، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت، مینوفیکچرنگ کے میدان میں لگاتار زبردست پیش رفت کر رہا ہے۔امید ہے کہ موجودہ رفتار سے کی جانے والی بھارتی برآمدات، اِس دسمبر کے شروع میں ہی، پورے مالی سال 2022کی برآمدات سے زیادہ ہوجائیں گی اور مالی سال 2023 کے اواخر میں یہ ساڑھے آٹھ سے نو ارب ڈالر کے درمیان رہیں گی۔ملک نے مالی سال 2022 میں پانچ ارب 80 کروڑ ڈالر کے موبائل فون برآمد کئے ہیں۔پیداوار سے متعلق ترغیب PIL اسکیم کی مدد سے، بھارت کے موبائل فون کی برآمدات میں Apple اور سیمسنگ کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ ہے۔صنعتی ادارے انڈیا سیلیولراینڈ الیکٹرانک ایسوسی ایشن کے مطابق برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور بھارت کی موبائل درآمدات پر انحصار بھی کم ہوا۔2014-15 میں یہ درآمدات زیادہ سے زیادہ 78 فیصد تھیں جبکہ مالی سال 2022 میں یہ پانچ فیصد رہ گئیں۔PIL اسکیم کی وجہ سے Apple جیسی، دنیا کی سب سے بڑی موبائل فون کمپنیاں اس بات کیلئے آمادہ ہوگئی ہیں کہ وہ اپنے کام کاج کا دائرہ بڑھائیں اور خود کو بھارت میں مستحکم کریں۔