0

مقبوضہ علاقوں کے کسی بھی حصے کو نشانہ بناسکتے ہیں/ اس بپھرے ہوئے جانور کو واپس اصطبل میں بھیج دیں گے

لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطین میں صیہونی رجیم کے کسی بھی نقطے کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کا تیسرا خطاب چند لمحے قبل شروع ہوا۔
اس تقریر کے آغاز میں انہوں نے تاکید کی کہ اسرائیل اور اس کے پیچھے حمایت میں جو لوگ کھڑے ہیں اور قتل عام کر رہے ہیں، ہمیں ان کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے اور سنجیدہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فتح کی امید غیر معمولی ہے اور اسرائیل ایک غاصب اور قابض رجیم ہے جو دنیا اور خطے کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے مزید تاکید کی کہ صیہونی حکومت قتل و غارت گری اور انسانوں کے گھر اجاڑنے والی خونخوار رجیم ہے۔ اسرائیل دوسروں کو خوفزدہ کرنے والے جرائم اور امریکہ کی مکمل حمایت پر اترا رہا ہے۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے تاکید کی کہ یہ فلسطینیوں کا حق ہے کہ وہ غاصب حکومت کو بے دخل کرنے اور ناجائز قبضے کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ طوفان الاقصیٰ 75 سالوں سے جاری قبضے کے خلاف ردعمل تھا اور یہ ایک جائز حق ہے۔ ہم لبنان میں اپنے آپ کو فلسطین سے الگ نہیں سمجھتے اور نہ ہی ہم اس خطے کو فلسطین سے الگ سمجھتے ہیں۔ صیہونی دشمن 22 سال تک لبنان پر قابض تھا اور صرف مزاحمت کے نتیجے میں ہی رسوا ہو کر نکلا۔

لبنان صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ منصوبے کا حصہ ہے

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان خطے میں صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ منصوبے کے دائرے میں ہے۔ اس بنیاد پر فلسطین کے لیے ہماری حمایت حق کی حمایت ہے کیونکہ وہ اپنی سرزمین پر حق کے مالک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں تاکہ انہیں درپیش خطرات سے بچا سکیں اور یقینا صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ منصوبے کے سامنے بند باندھ سکیں۔

نیتن یاہو نئے مشرق وسطیٰ کا خواب دیکھ رہا ہے

شیخ نعیم قاسم نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نئے مشرق وسطیٰ کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں مزید کہا کہ ہمیں امریکی صیہونی طرز کے ایک نئے مشرق وسطیٰ کے خطرے کا سامنا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ ہم نے اسرائیل کے خلاف حملوں کو روکنے کے لیے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ ہماری مزاحمت جائز اور دفاعی ہے اور ہمارا مقصد ناجائز قبضے کی مخالفت اور فلسطینی سر زمین کو آزاد کرانا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ خطے کا موجودہ منصوبہ ایک اسرائیلی توسیع پسندانہ منصوبہ ہے جب کہ فلسطین کو آزاد ہونا چاہیے۔

فلسطین کی حمایت ایران کے لئے مایہ افتخار ہے

لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید تاکید کی کہ ایران فلسطین کی آزادی کی خاطر فلسطینیوں کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کی حمایت ایران کے لیے باعث فخر ہے، جس نے فلسطین کی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کی ہے۔

صہیونی منصوبہ تباہ کن ہے

انہوں نے مزید تاکید کی کہ اگر ہم صیہونی حکومت کا مقابلہ نہیں کریں گے تو وہ اپنے اہداف حاصل کر لے گی۔

نعیم قاسم نے تاکید کی کہ ہم مزاحمت کرتے ہیں اور باعزت طریقے سے لڑتے ہیں لیکن قابض حکومت خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو بے دردی سے قتل کر رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ صیہونی حکومت کا منصوبہ تباہ کن ہے۔ ہم مقبوضہ سر زمین کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

نعیم قاسم نے مقبوضہ علاقوں کے خلاف حزب اللہ کے وسیع پیمانے پر میزائل حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ ہم مقبوضہ علاقوں کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور مناسب نقطہ کا انتخاب ہم خود کریں گے۔

ہم اس بپھرے ہوئے جانور کو واپس اصطبل میں بھیج دیں گے

شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ ہمارے لیے فتح حاصل کرنے اور مقبوضہ زمینوں کو دوبارہ حاصل کرنے کا واحد راستہ اس محور مزاحمت اور قوم کی استقامت کو جاری رکھنا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں ایک جنگلی عفریت کا سامنا ہے جو مزاحمت کو برداشت نہیں کر سکتا، جو اسے ناجائز اہداف کے حصول سے روک سکتی ہے، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس جنگلی جانور کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لیں گے اور اسے اصطبل میں واپس لائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں