0

مجموعی طور پر ووٹنگ کی شرح فیصد 58درج ، پولنگ مراکز پر ووٹران میں جوش و خروش تھا

سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اختتام پذیر
عمر عبد اللہ ، طارق قرہ ، رویندر رینہ ، ، الطاف بخاری سمیت 239امید واروں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند

سرینگر // سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت آج ووٹ ڈالیں گے ۔ دوسرے مرحلہ میںقریب 58فیصدی ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ۔ دوسرا مرحلہ اختتام پذیر ہونے کے ساتھ ہی سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ ، کانگریس کے طارق حمید قرہ ، بی جے پی کے رویندر رینا سمیت 239امید وارں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند ہوئی ۔سی این آئی کے مطابق سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور تمام تیاریوں کے بیچ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ اختتام پذیر ہوئی ۔سخت حفاظتی انتظامات کے بیچ 25ستمبر کی صبح طلوع ہوتی ہے ووٹنگ کا عمل شروع ہوا جو شام 6بجے تک جاری رہا ۔ خیال رہے کہ دوسرے مرحلے میں 239 اُمیدوار اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔اس مرحلہ میں جموں و کشمیر کے چھ اَضلاع کے 26 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا جائے گیا۔ان میں صوبہ کشمیر میں گاندربل، سری نگر اور بڈگام اور صوبہ جموں میں ریاسی، راجوری اور پونچھ شامل ہیں۔ ووٹنگ اختتام پذیر ہونے تک قریب 58فیصدی ووٹ پڑے ۔ چیف الیکٹول آفیسر جموں کشمیر کے مطابق جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں شام پانچ بجے تک 54فیصدی پولنگ ریکارڈ کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی صبح سے کڑے حفاظتی انتظامات کے ساتھ ووٹنگ شروع ہوئی اور صبح کے اوقات کم رفتار کے بعد دن گزرنے کے ساتھ ہی اس میں تیزی آئی ۔ انہوںنے کہا کہ مجموعی طو رپر 58فیصدی کے قریب پولنگ درج ہوئی ۔ واضح رہے کہ دوسرے مرحلہ میں ضلع سرینگر میں 93، ضلع بڈگام میں 46، راجوری ضلع میں 34، پونچھ ضلع میں 25، گاندربل ضلع میں 21 اور ریاسی ضلع میں 20 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ضلع ریاسی میںاسمبلی حلقہ گلاب گڈھ (ایس ٹی) میں 6 اُمیدوار، حلقہ اِنتخاب ریاسی میں 7 اُمیدوار جبکہ شری ماتا ویشنو دیوی اسمبلی حلقہ میں 7 اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔اِسی طرح راجوری ضلع میں اسمبلی حلقہ کالاکوٹ ۔سندربنی میں 11 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب نوشہرہ میں 5 اُمیدوار،اسمبلی حلقہ راجوری (ایس ٹی) میں 8 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب بدھل (ایس ٹی) میں 4 اُمیدوار جبکہ اسمبلی حلقہ تھانہ منڈی (ایس ٹی) میں 6 اُمیدوارمیدان میں ہیں۔ضلع پونچھ میںاسمبلی حلقہ سرنکوٹ (ایس ٹی) میں 8 اُمیدوار ،حلقہ اِنتخاب پونچھ حویلی میں 8 اُمیدوار جبکہ اسمبلی حلقہ مینڈھر (ایس ٹی) میں 9 اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اِسی طرح گاندربل ضلع میںحلقہ اِنتخاب کنگن (ایس ٹی) میں 6 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ اسمبلی حلقہ گاندربل میں 15 اُمیدوار الیکشن لڑرہے ہیں۔ضلع سری نگر میں حلقہ اِنتخاب حضرت بل میں 13 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ خانیارمیں 10 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب حبہ کدل میں 16 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 22 ۔لال چوک میں 10 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب 23۔چھانہ پورہ میں 8 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 24۔زڈی بل میں 10 اُمیدوار، حلقہ اِنتخاب25۔ عید گاہ میں 13 اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ حلقہ اِنتخاب26۔ سینٹرل شالہ ٹینگ میں 13 اُمیدوار میدان میں ہیں۔الیکشن کمیشن آف اِنڈیا (اِی سی آئی) نے آسان اور بغیر پریشانی اِنتخابی شرکت کے لئے رائے دہندگان کی سہولیت کے لئے 26 اَسمبلی حلقوں میںصد فیصد ویب کاسٹنگ کے ساتھ 3,502 پولنگ سٹیشن قائم کئے تھے جن میں 1056 شہری اور 2446 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی اور سابقہ ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلی بڑی انتخابی لڑائی ہے ۔ اس بیچ حفاظت کے سخت انتظامات کئے جاچکے ہیں اور پولنگ مراکز کے ارد گرد سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی گئی ہے ۔ دوسرے مرحلے کیلئے 25 ستمبر کو طے شدہ، جموں و کشمیر کے چھ اضلاع میں پھیلے ہوئے 26 اسمبلی حلقوں میں 329 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔62 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 27 نے کاغذات واپس لے لیے جس سے 239امیدوار میدان میں رہ گئے۔امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد والا حلقہ 16کے ساتھ حبہ کدل ہے جبکہ کنگن میں سب سے کم امیدوار چھ تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں