لکھنؤ؛ انہدام جنت البقیع کے 100 سال پر حضرت فاطمہ زہراؑ و چار ائمہؑ کے روضے تعمیر نو کے لیے زبردست احتجاج
لکھنؤ// مقررین نےکہا کہ انہدام جنت البقیع کے سلسلہ میں ہر سطح سے احتجاج کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے۔
مدرسہ ابوطالبؑ دوبگاہردوئی روڈ کے قریب مسجد ابوطالبؑ میں نمازِ جمعہ کے بعد انہدام جنت البقیع کے 100 سال مکمل ہونے پرحضرت فاطمہ زہراؑ چار ائمہؑ کے روضے تعمیر نو کے لیے زبردست احتجاج کیا گیا ۔
اس موقع پر مقررین نےکہا کہ انہدام جنت البقیع کے سلسلہ میں ہر سطح سے احتجاج کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے ۔ ائمہ جماعت کی تعداد کافی ہے ۔اس لیے ہر امام جماعت کے پیچھے کئی کھڑے ہونے والے سیکٹروں لوگوں کو ضروریات دین ، حالات حاضرہ اور پیچیدہ مسائل کا تصفیہ ،مسائل شرعیہ اور تعلیم آل محمد ؐاور انہدام جنت البقیع کے سلسلہ ہر سال پرزور انداز اور پرزور الفاظ میں احتجاجی جلسہ سے عوام کوبا خبر کریں ۔
شرکاء نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان حضرت پیغمبر اسلام ﷺاور ان کی آل سے محبت کرتے ہیں ۔ لہٰذا ہر مسلمان کو رسولﷺ کی بیٹی حضرت فاطمہ زہراؐکے روضہ کی تعمیر نو کی کوشش کو اپنا فریضہ سمجھنا چاہئے اور آل سعود کے اسلام مخالف عمل کو بے نقاب کرنا چاہئے اور اقوام متحدہ کو میمو رنڈم بھیج کر تعمیر نو کی گزارش کی گئی۔
اس موقع پر مولانا کا ظم مہدی واحدی نے جمعہ کے خطبہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر پر زور الفاظ میں احتجاج کیا ۔ پروگرام میں مولانا اعجاز مہدی ، مولانا مصطفیٰ علی خاں ، مولانا انتظام حیدر ، مولانا افضال حسین ، مولانا سہیل عباس ، محمد مشرقین ، مولانا قمر الحسن ، مولانا مرزا واحد حسین ، مولانا تصور حسین وغیرہ موجود تھے ۔