لبنان کے سرحدی علاقوں پر صیہونی حکومت کے توپ خانے اور ڈرون حملے
تہران // میڈیا ذرائع نے آج سہ پہر لبنان کے سرحدی علاقوں پر صیہونی حکومت کی فوج کے توپ خانے اور ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، لبنان کی خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے توپ خانے نے لبنان کے جنوبی سرحدی علاقوں پر حملے کئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں “اللبونہ” اور “علما الشعب” کے مضافات میں توپ کے 20 سے زائد گولے داغے۔
الجزیرہ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ایک صہیونی ڈرون نے لبنان میں دریائے “اللیطانی” کے شمال میں “جبل صافی” کی پہاڑیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اس نیٹ ورک نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صہیونی فوج نے “جل العلم” کے علاقے میں آگ لگانے والے بم برسائے ہیں۔
حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے ہونے والے بھیانک جرائم اور اس شہر میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد لبنان کی حزب اللہ نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اس حکومت کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو ان علاقوں میں رہنے والے صہیونیوں کے خوف کا باعث بنا ہے۔ صہیونی فوج نے حالیہ دنوں میں لبنان کے سرحدی علاقوں کو توپ خانے کے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
اب تک دسیوں ہزار صہیونی مزاحمتی حملوں کے خوف سے لبنان کے سرحدی قصبوں سے جا چکے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے 7 اکتوبر 2023 بروز ہفتہ غزہ (جنوبی فلسطین) سے تل ابیب کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیرت انگیز آپریشن شروع کیا۔ صیہونی حکومت اس آپریشن میں اپنی بدترین شکست کا بدلہ لینے اور اس کی تلافی کرنے اور روکنے کے لیے غزہ میں بمباری کر رہی ہے اور اس علاقے تک تمام گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے۔
اپنے دفاع کے بہانے اسرائیل کی مغربی حمایت عملی طور پر صیہونی حکومت کے لیے فلسطینی بچوں اور خواتین کے بہیمانہ قتل کو جاری رکھنے کے لیے ایک سبز روشنی اور لائسنس ہے۔