قوموں پر اپنے نظریات اور مطالبات مسلط کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے، سید ابراہیم رئیسی
تہران// ایران اور کروشیا کے صدور کی ملاقات میں سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ قوموں اور ملکوں پر اپنے نظریات اور مطالبات مسلط کرنے کا دور ختم ہو گیا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق منگل کی سہ پہر کروشیا کے” سے اقوام متحدہ کے ھیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک نے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیا۔
ایران کے صدر نے کہا کہ بعض مغربی ممالک دنیا کے دوسرے ممالک پر اپنے مفادات اور اقدار کو مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ایسے ممالک اپنی تمامتر کوششوں کے باوجود ایران پر دباو ڈالنے میں نا صرف ناکام رہے ہیں بلکہ ان پابندیوں اور دباؤ کو ایران نے ترقی کے مواقع میں بدل کر مختلف شعبوں خاص طور پر ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں پیشرفت حاصل کرلی ہے۔
ابراہیم رئیسی نے کروشیا کے صدر کی جانب سے آزادانہ پالیسی اختیار کرنے کے بیان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے مالک امریکہ اور یورپ دوسرے ممالک کو اس سے فائدہ اٹھانے سے کیوں روکتے ہیں؟ اسلامی جمہوریہ ایران نے جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے ذریعے زراعت، صنعت اور طب کے شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس سلسلے میں گزشتہ سال ہم ریڈیو فارماسیوٹیکلز سے دس لاکھ مریضوں کا علاج کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ایران کے صدر نے کہا کہ ایران تمام ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
کروشیا کے صدر نے کہا کہ انکا ملک آزاد خارجہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔ انھوں نے دوسرے ممالک پر اپنی مرضی اور مطالبات کو مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری کی بھی مذمت کی۔