قرآن کی تعلیمات کو مٹایا نہیں جا سکتا/عالمی امریکنائزیشن کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے
ایران/ 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام رئیسی نے ایک بہت اہم بات کہی کہ عالمی امریکنائزیشن کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے، اللہ کے کلام کو جلانے کا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے لیکن قرآن کی تعلیمات کو مٹایا نہیں جا سکتا جو انسانی معاشرے کو نجات دیتی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنے ملک کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا، 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام رئیسی نے ایک بہت اہم بات کہی کہ عالمی امریکنائزیشن کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ایک نئے ورلڈ آرڈر کی طرف بڑھ رہی ہے اور یہ تبدیلی کے عمل کا دور ہے جسے روکنا ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا میں مغربی تسلط کے حالات اب کارگر نہیں رہے اور پرانا لبرل نظام جو سامراجی طاقتوں کے مفادات کا تحفظ کرتا تھا اب ختم ہو چکا ہے۔
حجۃ الاسلام رئیسی نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے مشرق اور مغرب میں سامراجی طاقتوں کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ایران کے صدر نے کہا کہ ایران نے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعاون کے نئے باب کا آغاز کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے دوستی کا بڑھا ہوا ہاتھ گرمجوشی سے تھام رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم خطے کے اندر سیاسی اور اقتصادی تعاون کی حمایت کرتے ہیں اور دنیا کے ساتھ انصاف کی بنیاد پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رئیسی نے اپنے خطاب میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعات کی شدید مذمت کی، حالیہ مہینوں میں سویڈن اور ڈنمارک میں بھی ایسے ہی واقعات پیش آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اللہ کے کلام کو جلانے کا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے لیکن قرآن کی تعلیمات کو مٹایا نہیں جا سکتا جو انسانی معاشرے کو نجات دیتی ہے۔
صدر رئیسی نے اسلامو فوبیا کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ قرآن کو جلانے کے پیچھے ایک خوفناک سازش ہے جسے آزادی اظہار کے پردے کے پیچھے چھپانے کی کوشش کی جاتی ہے۔