مقررین نے مرحوم کو کیا خراج عقیدت پیش، میرواعظ کی نظر بندی پر برہمی کا کیا اظہار
سرینگر//قائد اتحاد اسلامی،خطیب اہلبیت،بے مثل قلمکار، مصنف،مدبر ،مفکر،بانی مدینہ پبلک سکولز اور بے لوث حریت لیڈر حجۃ الاسلام والمسلمین مرحوم مولانا محمد عباس انصاری(رح)کی دوسری برسی کے سلسلے میں آج ڈونی پورہ علمگری بازار میں ایک سیمنار کا انعقاد ہوا جس میں وادی کی ممتاز شخصیات کے علاوہ دانشوروں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرکے قائد اتحاد کو شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔ سیمنار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی تلاوت قاری معراج الدین صوفی نے کی۔ سیمنار میں مفتی اعظم کشمیر مفتی ناصر الاسلام کے علاوہ،مولانا خورشید احمد قانونگو، ممتاز صحافی یوسف جمیل،مولانا شمس الرحمان شمس،آغا سید اعجاز رضوی، مولانا مشتاق صاحب اور دیگر علمائے کرام و دانشور حضرات نے شرکت کی جنہوں نے مرحوم مولانا محمد عباس انصاری(رح) کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے ان کی وفات کو کشمیری قوم کے لئے ایک بڑا خسارہ قرار دیا۔ مقررین نے مولانا محمد عباس انصاری کو عہد ساز شخصیت قرار دے کر ان کی مجاہدانہ زندگی کو کشمیری قوم کے لئے رول ماڈل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مولوی صاحب کی پوری زندگی انسانیت کی خدمت بالخصوص ستم زدہ ملت کشمیر کی ہمدردی و غمخواری سے معمور تھی جن کھٹن حالات میں مرحوم نے کشمیری عوام کی سیاسی سماجی علمی اور دینی ترجمانی کی وہ سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرحوم اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار تھے جنہوں نے مسلک سے بالاتر اسلام و مسلمین اور انسانیت کے لئے دن رات کام کیا جس کا ثمرہ آج وادی میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جموں وکشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے شرکاء کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مرحوم مولوی محمد عباس انصاری کے مشن کو جوش و جذبہ کے ساتھ آگے بڑھانے اور جاری و ساری رکھنے کا عہد کیا۔ مولانا مسرور عباس انصاری نے اس موقعہ پر میرواعط کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو نظر بند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی و اخلاقی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ میرواعظ صاحب کو سیمنار میں شرکت سے روکنا لاقانونیت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ اس دوران مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام ،مولانا شمس الرحمان شمس اور اتحاد المسلمین کی جملہ قیادت نے میرواعظ صاحب کی نظر بندی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ۔واضح رہے میرواعظ کشمیر کو اس سیمنار میں شرکت کرنی تھی لیکن انتظامیہ نے انہیں نظر بند کرکے سیمنار میں شرکت کرنے سے روکا۔