غزہ کی پٹی پر حماس کا مکمل کنٹرول ہے۔/ صہیونی میڈیا کا اعتراف
صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے بعد صہیونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اس فلسطینی گروہ کا غزہ کی پٹی پر مکمل کنٹرول ہے۔
صیہونی ٹی وی چینل 12 نے کہا کہ جس شخص نے عجلت میں حماس کے خاتمے کی بات کی، وہ آج کے واقعات کا جائزہ لے، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کی پٹی پر حماس کا مکمل کنٹرول ہے۔
اس میڈیا نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے اس دعوی کے باوجود کہ حماس نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کا کنٹرول کھو دیا ہے، یہ گروہ غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں ایک ہی وقت میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی نافذ کرانے میں کامیاب رہا۔
اس اسرائیلی ٹی وی چینل نے مزید کہا کہ حماس بنجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے باوجود کہ وہ اس تنظیم کی تباہی سے پہلے جنگ بندی قبول نہیں کرے گا، اسرائیل کو انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی طرف لے جانے میں کامیاب رہی۔
اس چینل نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ہی وقت میں رہا کرنےکا مطلب یہ ہے کہ جنگ کے باوجود بھی حماس اور جیلروں کے درمیان رابطے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا کہ حماس غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر حملوں کے باوجود اب بھی مضبوطی سے حالات پر قابو رکھے ہوئے ہے اور انتظامی سطح پر چیزوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔
صہیونی میڈیا کا یہ اعتراف غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس جنگ بندی کے دوران 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کے تبادلے میں 50 اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ معاہدے کے نفاذ کے اگلے مراحل میں رہائی پانے والوں کی تعداد بڑھے گی۔
حماس نے غزہ اور مقبوضہ علاقوں کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری قبضے اور جارحیت کے جواب میں 7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفانی آپریشن شروع کیا۔ ہمیشہ کی طرح صیہونی حکومت نے حماس کی کارروائیوں کا جواب عام شہریوں کے قتل عام اور رہائشی علاقوں پر بمباری کے ذریعے دیا۔ آخر کار اس وحشی حکومت نے اپنے اسیروں کی رہائی کے آپریشن میں ناکامی کے بعد حماس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔