اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا: ااسرائیلی افواج کے بار بار انخلاء کے احکامات نے فلسطینی خاندانوں کو بڑے پیمانے پر مصائب و آلام سے دوچار کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے فوری جنگ بندی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا: غزہ کی پٹی میں خاندانوں کو اپنے گھر بار اور سامان چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اب وہ صرف زندہ رہنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
مذکورہ ادارے نے اس سے قبل رپورٹ دی تھی کہ غزہ میں ہر 10 میں سے نو افراد کو اسرائیلی حملے کے دوران “زبردستی بے گھر” کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کے مسلسل انخلاء کے احکامات نے نقل مکانی، عدم تحفظ اور انفراسٹرکچر کی تباہی کی لہروں کو جنم دیا ہے۔
او سی ایچ اے نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ مہینوں میں غزہ کے 90 فیصد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا بھی کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں چھوڑی گئی ہے کیونکہ اسرائیل محصور علاقے میں اپنی وحشیانہ فوجی مہم کو بڑھا رہا ہے۔
(مہر نیوز )