غاصب اسرائیل اور مقاومتی محاذ کے دشمنوں کی شکست،در حقیقت امریکی شکست ہے، آیت اللہ مکارم شیرازی
ایران// آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت اور مقاومتی محاذ کے دشمنوں کی شکست، درحقیقت امریکی شکست ہے، کیونکہ امریکہ ان سے مطمئن اور ان کی شکست اور تباہی دیکھ کر غمگین ہوتا ہے۔
سپاہ قدس ایران کے کمانڈر ان چیف جنرل قاآنی نے گزشتہ روز مرجع تقلید آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی سے قم میں ان کے مرکزی دفتر میں ملاقات کی اور اس دوران، آیت اللہ مکارم شیرازی نے شہید قاسم سلیمانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی میں مذہبی جذبہ بہت زیادہ تھا ایک دن میرے پاس ایک سفید کپڑا لے کر آئے اور کہا کہ یہ چالیس مؤمنوں کا گواہی نامہ ہے اور میری خواہش ہے کہ میں اسے اپنے کفن میں رکھ دوں، لہٰذا آپ سے بھی گزارش کروں گا کہ آپ بھی اس کپڑے پر دستخط کریں۔ میں نے دیکھا کہ یہ شخص جو میدان جنگ میں اس قدر عظمت اور جذبات کے ساتھ نظر آتا ہے، اپنے مستقبل کے بارے میں بھی فکرمند ہے۔ انہی مخلصانہ عقائد نے ہی شہید قاسم سلیمانی کو مضبوط بنایا تھا۔
انہوں نے موجودہ صورتحال کو ماضی کی نسبت بہت مختلف قرار دیا اور مزید کہا کہ آج، جبھۂ مقاومت اچھے حالات سے گزر رہا ہے اور اس نے نمایاں پیش رفت کی ہے اور آئندہ کیلئے بھی پر امید ہے۔
آیت اللہ مکارم نے مذہبی جہت کی مضبوطی کو فتح کی برکات میں سے ایک قرار دیا اور مزید کہا کہ جہاد کے سائے میں، ہمارے مجاہدین نے دشمن کو ذلیل و خوار کیا اور خدا کی بارگاہ میں عزیز قرار پائے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے زور دیا کہ فتح اور ترقی کی بنیادی شرط، اتحاد و وحدت کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب صہیونی حکومت اور مقاومتی محاذ کے دشمنوں کی شکست، درحقیقت امریکی شکست ہے، کیونکہ امریکہ ان سے مطمئن اور ان کی شکست اور تباہی دیکھ کر غمگین ہوتا ہے۔
حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے مجاہدین کے عقیدہ و ایمان کی حفاظت اور اس کی تقویت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں حکمت عملی اور تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ، مجاہدین میں راز و نیاز کی سوچ کو بھی پروان چڑھانا چاہیئے، کیونکہ اس طریقے سے ان کے جذبات پر بہت سے معنوی اور نفسیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک مغربی دانشور نے کہا تھا کہ مسلمان ہمیشہ فتحیاب ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے قرآن میں آیا ہے کہ یا تو جنگ میں فتح ہو گی یا شہادت اور جنت ان کا انتظار کرتی ہے اور ایسی سوچ کے حامل افراد شکست کسے کہتے ہیں نہیں جانتے، دشمن کے برعکس جو ہر حال میں شکست خوردہ ہیں۔
آیت اللہ مکارم نے اسلامی تعلیمات کی پیروی کو فتح کا راز قرار دیا اور کہا کہ ہماری نوجوان نسل جو کہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ سے آگاہ نہیں ہے انہیں جنگ کی حقیقتوں سے آشنا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے جوانوں کے دین اور ایمان سے متعلق دشمنوں کے خوف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن مختلف طریقوں سے ہمارے جوانوں کے ایمان اور دینی عقائد کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔