صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کی ہے۔
الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا: فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی ریاست غزہ اور مغربی کنارے میں ایرانی اڈے کی طرح ہے، جیسا کہ لبنان، یمن، شام اور عراق میں ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ جولائی کے آخر میں صیہونی حکومت کے نمائندوں نے اکثریت سے فلسطینی ریاست کے قیام کے منصوبے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
صہیونی پارلیمنٹ نے اس فلسطینی مخالف منصوبے کی منظوری دی جس میں اتحاد پارٹی کے سربراہ بینی گینٹز سمیت پارلیمنٹ کے 68 ارکان نے مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے۔
اس سے قبل کنیسٹ نے فروری میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
تاہم 15 جون کو سلووینیا کی پارلیمنٹ نے اکثریتی ووٹوں سے آزاد ریاست فلسطین کو تسلیم کر لیا اور اسپین، ناروے اور آئرلینڈ بھی ان ممالک میں شامل ہو گئے جو پہلے فلسطینی ریاست کے قیام کے تصور کو تسلیم کر چکے تھے۔
یاد رہے کہ صیہونی حکام کی جانب سے فلسطینی ریاست کے قیام کی مسلسل مخالفت دو ریاستی حل کے حمایت کرنے والی نام نہاد عرب بادشاہتوں کے لئے واضح پیغام ہے کہ غاصب رجیم صیہونی فلسطینی قوم کے لئے حق خودارادیت کی قائل نہیں، لہذا ان درندہ صفت قابضوں کے خلاف مزاحمت ہی واحد آبرومندانہ راستہ ہے۔
(مہر خبر)