Download (5) 110

صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں علاج معالجہ کاکام برُی طرح سے متاثر

صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں علاج معالجہ کاکام برُی طرح سے متاثر
انسٹی چیوٹ میں 1051اسامیاں خالی پبلک سروس کمشن سروس سلیکشن بورڈ خاموش

سرینگر/ / اس بات کا انکشاف ہوا ہے وادی کشمیرکے سب سے بڑے طبعی ادارے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میںافرادی قوت کی کمی کے باعث مہلک بیماریوں میں مبتلامریضوں کاعلاج ناممکن ہوتاجارہاہے اور سرکار کی جانب سے طبعی ادارے میں خالی پڑی اسامیوںکوپرُکرنے کی ذمہ داری اب پبلک سروس کمشن اور سروس سلیکشن بورڈ کوسونپ دی گئی ہے حا ل ہی میں سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے لیفٹنٹ گورنر سے ملاقات کے دوران صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں ڈاکٹروں نیم طبعی عملے کی تعیناتی کامطالبہ کیاتھا ۔ صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں افرادی قوت کی کمی علاج معالجہ کے لئے مسلسل رکاوٹ بنی ہوئی ہے حق اطلاعات کے تحت جوتفصیلات سامنے آئی ہے ان کے مطابق ادارے میں 1051اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جن میں فیکلٹی کے ممبران بھی شامل ہیں۔حق اطلاعات کے مطابق صور ہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں 2090فیکلٹی کے ممبران کی موجودگی لازمی ہے صرف 190کام کررہے ہیں ۔ٹیکنالوجسٹ کیا127سامیاں خالی پڑی ہوئی ہے ۔نیم طبعی عملے کی سینکڑوں اسامیاں خالی ہونے کے باعث میڈیکل انسٹی چیوٹ میں ٹیسٹ کرانے او ررپورٹ حاصل کرنے کے لئے بیماروں کومشکلوںکاسامناکرنا پڑرہاہے ۔حق اطلاعات کے تحت جو جانکاری فراہم کی گئی ہے ان کے مطابق پروفیسروں اسسٹنٹ پروفیسروں کی اسامیاں خالی ہونے سے شوگر کینسر اور دوسری مہلک بیماریوں میں مبتلامریضوں کاعلاج نہیں ہورہاہے ۔ صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں افرادی قوت کی کمی او رکئی بیماریوں میں مبتلامریضوں کاعلاج نہ ہونا زندگیو ں کے ساتھ کھلواڑکرنے کے مترادف ہے حال ہی میں نیشنل کانفرنس پی ڈی پی سی پی آئی ایم کے کئی سینئرلیڈروں نے جموںو کشمیرکے ایل جی سے ملاقات کی جسکے دوران انہوںنے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں ڈاکٹروں اور نیم طبعی عملے کی کمی کوپوراکرنے اور صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں خو د مختاری کوبحال کرنے کامطالبہ کیاتھا تاہم سیاسی پارٹیوں کے لیڈروںکی ملاقات کے باوجود ابھی تک ادارے میں خالی پڑی اسامیوں کوپرُکرنے کیلئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ صور میڈیکل انسٹی چیوٹ کی جانب سے 1051گیزٹیٹ او رنان گیزٹیڈ خالی پری اسامیاں پرُکرنے کے لئے پبلک سروس کمشن اور سروس سلیکشن بورڈکوروانہ کردی گئی ہے تاہم ابھی تک ان خالی پڑی اسامیوں کوپرُکرنے کے لئے دونوں اداروں نے کسی بھی طرح کی نوٹفکیشن اجراء نہیں کی جسکی وجہ سے یہ ادارہ اپنی افادیت کھورہاہے اور مریضوں تیمارداروں اور عام لوگو ںکااس طبعی ادارے سے اعتماد خاتم ہوتاجارہاہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں