ایران اور روس کے سربراہان مملکت نے ترکمانستان میں ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کو مزید توسیع دینے پر اتفاق کیا۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ترکمانستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن سے ملاقات کی اور باہمی تعلقات اور عالمی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران صدر پزشکیان نے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان اقتصادی اور دیگر شعبوں میں تعلقات مزید مستحکم ہورہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے اعلی رہنماوں کی خصوصی توجہ کی وجہ سے اس میں مزید وسعت کی امید ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ تہران اور ماسکو عالمی سطح پر معاملات میں ایک دوسرے سے نزدیک تر ہورہے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک معاہدوں اور باہمی تعاون میں تیزی لانے پر تاکید کی اور امید ظاہر کی کہ روس میں برکس اجلاس کے دوران اسٹریٹجک معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ایرانی صدر نے فلسطین اور لبنان میں صہیونی حکومت کی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی کوئی رعایت نہیں کرتا ہے اسی وجہ سے خطہ بحران کا شکار ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کا بحران جاری رہا تو امریکہ اور یورپی ممالک بھی محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔
اس موقع پر روسی صدر پوٹن نے ایرانی ہم منصب سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح پر تعاون موجود ہے۔ باہمی تجارت کی شرح میں بھی قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔
انہوں نے ایرانی ہم منصب کو روس میں ہونے والے برکس سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ تہران اور ماسکو بین الاقوامی سطح پر تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ عالمی مسائل پر دونوں ممالک یکساں موقف رکھتے ہیں۔