ایران //تہران کی ایک عدالت نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے جرم میں امریکی حکومت اور 41 قانونی اور حقیقی شخصیات پر 49 ارب 770 ملین ڈالر کے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
ایران کے 3318 شہریوں کی اپیل پر جسٹس حسین زادہ کی قیادت میں تہران کی بین الاقوامی مقدمات کی خصوصی عدالت نے کارروائی شروع کی اور سماعت مکمل ہونے کے بعد امریکی حکومت کے خلاف فیصلہ صادر کردیا۔
اس خصوصی عدالت نے امریکی حکومت اور اس وقت کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت 41 شخصیات اور امریکی اداروں کو شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث پایا اور ان کے خلاف فیصلہ صادر کیا ہے۔
تہران کی بین الاقوامی مقدمات کی خصوصی عدالت کے فیصلے میں جن امریکی شخصیات اور عہدیداروں کو جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا ہے ان میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ ، مائک پمپئو ، برایان ہک ، مارک اسپر، مارک الیکزنڈر میلی، فرینک ڈکسن، اینڈرو پیٹریاس ، ریچرڈ ڈگلس کلارک، اسٹیون منوچن،ٹیوتھی گارلینڈ اورکینٹ فرینکلن فرینک میکینزی کے نام بھی شامل ہیں ۔
تہران کی خصوصی عدالت کے فیصلے میں امریکا کی نیشنل انٹیلیجنس ایجنسی، سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی، امریکی فوج کی سینٹرل کمان سینٹ کام،امریکی سینٹرل بینک، جنرل ایٹمکس کمپنی، اسلحہ ساز کمپنی ریٹن، لاک ہیڈ مارٹن، ایس فور جی او کمپنی، مائیکل دی اینڈریا اور اینڈرو پیک کو بھی مجرم قرار دیا گیا ہے۔