دہشت گردی کو جڑسے اُکھاڑپھینکنے کے لئے ٹھوس اور مضبوط لائحہ عمل کی ضرورت/ ڈاکٹرایس جے شنکر
سرینگر/ / شمال مشرق کی سرحدوں پرکشیدگی اور تعطل بر قرار ہونے اور حالات کا مقابلہ کرنے کاعندیہ دیتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہاکہ دہشت گردی عوامی خطرہ ہے اورا سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر مضبوط بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔مسائل بات چیت کے زریعے حل کرنے کی گنجائش وہاں ہی ہوتی ہے جہاں دہشت گردی کا کوئی امکان نہ ہو ۔مہذب دنیامیں مسائل بات چیت کے زریعے ہی حل کئے جاتے ہیں ۔جنوبی ایشاء کے خطے میں حالات تیز ی کے ساتھ بدل رہے ہے اور بھارت دنیامیں ایک مضبوط مستحکم ملک کی حیثیت سے اُبھر کرسامنا آ گیاہے ۔ چین اور پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پرتزبزب غیریقینیت اضطرابی کیفیت بھرقرار رہونے کا عندیہ دیتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہاکہ چین کے ساتھ تعطل ابھی بھی برقرار ہے اور اس صورتحال میں تبدیلی لانے کے لئے سیاسی سفارتی اور ملٹری سطح پر مسلسل کوششیں جاری ہے بھارت نے روز اول سے ہی اپنے موقف میں یہ صاف کردیاہے کہ کہ چین کو ہڈدھرمی چھوڑدینی ہوگی اور سرحدوں کاتعین کرنے کیلئے آ گے آ ناہوگا ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے یہ بات پہلے ہی کہہ دی ہے کہ فاسٹ کم اور فاسٹ گو کے طرز عمل پراقدامات اٹھانے ہونگے تاہم چین کی جانب سے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی مثبت رویہ اختیار نہیں کیاجارہاہے تاہم دونوں ممالک سیاسی سفارتی اور ملٹری سطح پر بات چیت کاسلسلہ جاری ہے اور ہم پرپامیدہیں کہ مسئلہ حل ہونے کے آثار ہے ۔وزیرخارجہ نے دہشت گردی کو بین الاقوامی خطرہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس ناسور سے نمٹنے کے لئے دعوؤں کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے ہونگے اور جہاں کہی بھی دہشت گردی کا کوئی ثبوت ہوا سے مٹانے کے لئے بین الاقوامی سطح پرکارروائیاں عمل میںلانی ہوگی ایسے ممالک کوالگ تھلگ کرنے سے ہی اس بدعت کاخاتمہ ہوگا ۔انہوںنے کہا بھارت روز اول سے ہی دہشت گردی سے نمٹ رہاہے او رپچھلے چار دہائیوں سے دہشت گردی کوجڑ سے اُکھاڑپھینکنے کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہاہے ۔وزیرخارجہ نے کہا مسائل بات چیت کے زریعے وہا ں حل ہوا کرتے ہے جہاں دہشت گردی کی گنجائش نہ ہواو رطاقت کے بلبوتے پر کسی کومزاکرات کی میز پرنہیں لایاجاسکتا ۔بھارت پرُامن ملک ہے ہم سبہوں کوساتھ لے کرچلنے میں یقین رکھتے ہیں تاہم بھارت کی سلامتی خود مختاری کوکوئی خطرہ ہو اس کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے اہل نہیں ہے ۔