مناسب بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کےلئے تیار رہیں:عمر عبداللہ
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے یہاں سول سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وادی ¿ کشمیر اور صوبہ جموں کے سرمائی علاقوں میں موسم سرما کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے مو¿ثر عمل آوری کی اہمیت پر زور دیا ۔اُنہوں نے کہا،”منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اَب اس پر عمل درآمد بہت اہم ہے۔ہماری تیاریوں کا صحیح معنوں میں پتہ پہلی برفباری کے ساتھ ہی چلے گا“۔ اُنہوں نے کہا کہ طویل خشک سالی پہلے ہی چیلنجز پیدا کر رہی ہے جس میں پانی کی سطح میں کمی، سانس کی بیماریوں میں اِضافہ اور پانی کے محدود بہاو¿ کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں کمی شامل ہیں۔اُنہوں نے کہا،” حکومت کی ساکھ ہم پر منحصر ہے۔ ایک بار منصوبوں کا اعلان ہونے کے بعد مو¿ثر عمل آوری سب سے اہم ہو جاتا ہے۔“میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری جل شکتی شالین کابرا ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا کے علاوہ تمام اِنتظامی سیکرٹریوں، کشمیر اور جموں کے صوبائی کمشنروں، سینئر پولیس اور سیکورٹی اَفسران، ضلع ترقیاتی کمشنروں اور بی آر او افسروں نے شرکت کی جبکہ جموں اور دیگر ضلعی صدر مقامات کے اَفسروں نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔دورانِ میٹنگ صوبائی کمشنر کشمیر نے صوبہ کشمیر میں پہلے سے موجود موسم سرما کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔سرمائی ایکشن پلان کے اہم اجزا¿ میں بین الاضلاعی شاہراہوں، ضلعی سڑکوں، قصبے کی سڑکوں اور پبلک ورکس، ہسپتالوں، پی ایچ ای، گرڈ سٹیشنوں اور فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز جیسی ضروری خدمات کو ترجیح دینا شامل ہے۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ تمام ضروری مشینری موجود ہے اور اُنہیں مو¿ثر طریقے سے چلانے کے لئے عملہ تیار ہے۔بانڈی پورہ کے گریز اور کپواڑہ کے کچھ حصوں میں جہاں موسم سرما تک رسائی محدود ہے، ایندھن کی وافر سپلائی پہلے سے ہی موجود ہے۔ سری نگر میونسپل کارپوریشن اور دیگر شہری بلدیاتی اِداروں نے پانی صاف کرنے کی سرگرمیوں کے لئے پور ی طرح تیار ہے اور پمپ لگائے گئے ہیں۔ موسم سرما کے ضروری ذخیرے بشمول اناج، ایندھن، جنریٹروںکے لئے ایچ ایس ڈی اور مرمت شدہ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز اَپنی پوزیشن میں ہیں۔ مزید برآں، ایمرجنسی اور طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں برف سے ڈھکے علاقوں کے لئے سبسڈی والے ہیلی کاپٹر خدمات دستیاب ہیں۔طبی سہولیات کو مناسب ادویات، آکسیجن سلنڈروں سے لیس ہے اور مارچ 2025 ءتک ہسپتالوں کے لئے ڈیوٹی روسٹر جاری کئے گئے ہیں۔موسم سرما کے دوران کوآرڈی نیشن اور فوری ردِّعمل کو یقینی بنانے کے لئے صوبائی، ضلعی اور محکمانہ سطح پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کٹے ہوئے علاقوں میں ہیلی کاپٹر سروس کو یقینی بنانے اور آپریٹروںکے لئے ہیلی کاپٹر خدمات کو مالی طور پر قابل عمل بنانے کی ہدایت دی۔وزیراعلیٰ نے موسم سرما کے چیلنجوں سے مو¿ثر انداز میں نمٹنے کے لئے ہسپتالوں کولیس کرنے ،بجلی کی فراہمی کے شیڈول پر عمل کرنے، دُور دراز علاقوں میں خالی اَسامیوں کو پُر کرنے اور آنے والے سخت سردی کے مہینوں میں صحت عامہ اور حفاظت کے لئے بروقت اَقدامات کرنے کی ہدایت دی۔