0

سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ آج

239 اُمیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 25.78 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کریں گے
عمر عبد اللہ ، طارق قرہ ، رویندر رینہ ، غلام نبی ہانجورہ ، الطاف بخاری سمیت دیگر امید واروں کا قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگا

سرینگر// سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت آج ووٹ ڈالیں جائیں گے جس کیلئے تمام تر تیاریوں کو حمتی شکل دی جا چکی ہے ۔ دوسرے مرحلے میں 239 اُمیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 25.78 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کریں گے ۔اس مرحلہ میں جموں و کشمیر کے چھ اَضلاع کے 26 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا جائے گا ۔سی این آئی کے مطابق سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور تمام تیاریوں کے بیچ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ آج ہوگی ۔ جیسے ہی 25ستمبر کی صبح طلوع ہوتی ہے ووٹنگ کا عمل شروع ہوگا ۔ دوسرے مرحلے میں 239 اُمیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 25.78 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کریں گے ۔اس مرحلہ میں جموں و کشمیر کے چھ اَضلاع کے 26 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ان میں صوبہ کشمیر میں گاندربل، سری نگر اور بڈگام اور صوبہ جموں میں ریاسی، راجوری اور پونچھ شامل ہیں۔ اِس مرحلے میںتازہ ترین اِنتخابی فہرستوں کے مطابق 25,78,099 لاکھ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی کااِستعمال کرنے کے اہل ہیںجن میں 13,12,730 لاکھ مرد رائے دہندگان، 12,65,316 لاکھ خواتین ووٹرز اور 53 خواجہ سرا ووٹرزشامل ہیں۔جمہوریت کو مضبوط بنانے میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے رول کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے اسمبلی اِنتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18 سے 19 برس کی عمر کے 1,20,612 لاکھ رائے دہندگان ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ ان میں سے 11,294 مرد اور 10,065 خواتین ہیں جوپہلی بار اَپنا حق دہی کا اِستعمال کریں گے۔اِس مرحلے میں 19,201 جسمانی طور خاص اَفراد (پی ڈبلیو ڈی ) اور 85 برس سے زیادہ عمر کے 20,880رائے دہندگان بھی حصہ لیں گے۔اِس کے ساتھ ہی ضلع سری نگر میں 93، ضلع بڈگام میں 46، راجوری ضلع میں 34، پونچھ ضلع میں 25، گاندربل ضلع میں 21 اور ریاسی ضلع میں 20 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ضلع ریاسی میںاسمبلی حلقہ گلاب گڈھ (ایس ٹی) میں 6 اُمیدوار، حلقہ اِنتخاب ریاسی میں 7 اُمیدوار جبکہ شری ماتا ویشنو دیوی اسمبلی حلقہ میں 7 اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔اِسی طرح راجوری ضلع میں اسمبلی حلقہ کالاکوٹ ۔سندربنی میں 11 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب نوشہرہ میں 5 اُمیدوار،اسمبلی حلقہ راجوری (ایس ٹی) میں 8 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب بدھل (ایس ٹی) میں 4 اُمیدوار جبکہ اسمبلی حلقہ تھانہ منڈی (ایس ٹی) میں 6 اُمیدوارمیدان میں ہیں۔ضلع پونچھ میںاسمبلی حلقہ سرنکوٹ (ایس ٹی) میں 8 اُمیدوار ،حلقہ اِنتخاب پونچھ حویلی میں 8 اُمیدوار جبکہ اسمبلی حلقہ مینڈھر (ایس ٹی) میں 9 اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اِسی طرح گاندربل ضلع میںحلقہ اِنتخاب کنگن (ایس ٹی) میں 6 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ اسمبلی حلقہ گاندربل میں 15 اُمیدوار الیکشن لڑرہے ہیں۔ضلع سری نگر میں حلقہ اِنتخاب حضرت بل میں 13 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ خانیارمیں 10 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب حبہ کدل میں 16 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 22 ۔لال چوک میں 10 اُمیدوار،حلقہ اِنتخاب 23۔چھانہ پورہ میں 8 اُمیدوار، اسمبلی حلقہ 24۔زڈی بل میں 10 اُمیدوار، حلقہ اِنتخاب25۔ عید گاہ میں 13 اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ حلقہ اِنتخاب26۔ سینٹرل شالہ ٹینگ میں 13 اُمیدوار میدان میں ہیں۔الیکشن کمیشن آف اِنڈیا (اِی سی آئی) نے آسان اور بغیر پریشانی اِنتخابی شرکت کے لئے رائے دہندگان کی سہولیت کے لئے 26 اَسمبلی حلقوں میںصد فیصد ویب کاسٹنگ کے ساتھ 3,502 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں جن میں 1056 شہری اور 2446 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔رائے دہندگان کی شرکت کو بڑھانے کے لئے اس مرحلے میں 157 خصوصی پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں 26 پولنگ بوتھ برائے خواتین نہیں گلابی رنگ کے پولنگ سٹیشن کہا جاتا ہے ، 26 پولنگ سٹیشن بالخصوص جسمانی طور خاص اَفراد اور 26 پولنگ سٹیشن نوجوانوں کے کے ذریعے چلائے جائیں گے جبکہ 31بوڈر پولنگ سٹیشن ،26گرین پولنگ سٹیشن ،22منفرد پولنگ سٹیشن شامل ہیں ۔ووٹنگ صبح 7بجے شروع ہوگی اور شام 6بجے اِختتام پذیر ہوگی۔خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی اور سابقہ ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلی بڑی انتخابی لڑائی ہے ۔ اس بیچ حفاظت کے سخت انتظامات کئے جاچکے ہیں اور پولنگ مراکز کے ارد گرد سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی گئی ہے ۔ دوسرے مرحلے کیلئے 25 ستمبر کو طے شدہ، جموں و کشمیر کے چھ اضلاع میں پھیلے ہوئے 26 اسمبلی حلقوں میں 329 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔62 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 27 نے کاغذات واپس لے لیے جس سے 239امیدوار میدان میں رہ گئے۔امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد والا حلقہ 16کے ساتھ حبہ کدل ہے جبکہ کنگن میں سب سے کم امیدوار چھ ہیں۔اسی دوران پہلے مرحلہ میں ووٹنگ کی اچھی خاصی شرح کے بعد اب نظریں دوسرے مرحلہ پر بنی ہوئی ہے جہاں سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر سمیت دیگر کئی اہم سیاسی شخصیت میدان میں ہے اور اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں