اہل سنت امام جمعہ مولوی عبدالرحمن خدائی نے شہید قاسم سلیمانی کی برسی کی مناسبت سے کہا: یہ بات بلا جھجک کہی جا سکتی ہے کہ سردار قاسم سلیمانی مشرق وسطیٰ اور گزشتہ عرصہ میں خطے کے اہم ترین عسکری اور سیاسی شخصیات میں سے ایک تھے۔
مولوی خدائی نے کہا کہ سردار سلیمانی کی موجودگی اور ان کا داعش جیسے دہشتگرد گروہوں سے مقابلہ کرنا، مخالف ممالک کے کئی منصوبے ناکام بنا گیا۔
مولوی عبدالرحمن خدائی نے کہا کہ ہر منصف عقل اور باشعور انسان اس بات کی تصدیق کرے گا کہ دنیاے اسلام میں دہشتگردی کی کمزوری اور زوال، شہید قاسم سلیمانی جیسے مجاہدین کی شب و روز کی محنتوں کا نتیجہ ہے لہٰذا ہمیں ایک ایرانی اور مسلمان ہونے کے ناطے ایسے عظیم فرزندوں پر فخر کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں دہشتگردی کا منصوبہ دشمنوں نے ایک نئی جغرافیائی نقشہ بندی کے تحت ترتیب دیا گیا۔ ان کا مقصد دو اہم اہداف کا حصول تھا: 1. دنیا کے سامنے دین اسلام کی شکل خراب کرنا۔ 2. مشرق وسطیٰ کے نقشے میں تبدیلی۔ لیکن شہید قاسم سلیمانی جیسے مجاہدین کی موجودگی سے یہ دونوں شیطانی منصوبے ناکام ہو گئے۔
مولوی خدائی نے مزید کہا: شہید قاسم سلیمانی جیسے مجاہدین کی شبانہ روز کوششوں نے دہشتگردی کو کمزور اور زوال پذیر کیا، جو ہر باشعور انسان کے لیے قابل تصدیق حقیقت ہے۔
انہوں نے کہا: شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے پانچ سال بعد بھی ان کا نام پہلے سے زیادہ روشن ہے اور ان کی تحریک پہلے سے زیادہ فعال۔ وہ آزادی، ظلم کے خلاف جدوجہد اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ایک کامل نمونہ ہیں۔