سرینگر//جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعے کے روز کہاکہ نیشنل کانفرنس کو کمزور کرنے اور اس کیخلاف ناپاک کوششوں کو ہمارے ازلی دشمنوں نے برابر جاری رکھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی سخت گیر پالیسی کی وجہ سے لوگ تنگ آچکے ہیں ۔
ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں وکشمیر اور لداخ سے آئے ہوئے عوامی وفود کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ بی جے پی نے حدبندی کمیشن صرف اور صرف نیشنل کانفرنس کے ووٹنگ بینک علاقوں کو تہس نہس کرنا تھا لیکن اس کے باوجودبھی بھاجپا اپنے عزائم میں ناکام رہی۔ ہماری جماعت کیخلاف پارلیمنٹ اور اسمبلی انتخابات میں پراکسی اُمیدواروں کو میدان میں اُتارا گیا لیکن پھر بھی عوام نے اپنی نیشنل کانفرنس کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کیلئے اسمبلی سے بھاری اکثریت سے قرارداد منظور کروا کے نیشنل کانفرنس نے اپنا وعدہ پورا کیا اور ہمارے اپنی خصوصی پوزیشن کی بحالی کی جدوجہد کے وعدے پر کاربند ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے نئی دلی کیساتھ مشروط الحاق کیا تھا اور جموں وکشمیر کے عوام کو آئین، زمینوں اور ملازمتوں کے حقوق فراہم کئے تھے۔
لیکن بھاجپا نے پارلیمنٹ میں اکثریت کا ناجائزہ فائرہ اُٹھا کر جموں و کشمیر کو ان خصوصیات سے محروم کیا اور یہ سب کچھ کشمیر کو جیل خانے میں تبدیل کرنے کے بعد کیا گیا۔ حالانکہ ملک کے ممتاز ماہر قانون، محب وطن رہنماﺅں نے اس اقدام کیخلاف آواز بلند کی اور اسے غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی سخت گیر پالیسی تنگ طلبی، ہراسانی، بلاوجہ گرفتاریوں کے باوجو دبھی جموںو کشمیر کے عوام متحد ہیں کہ 5اگست2019 کے فیصلے اُن کے مرضی کیخلاف تھے۔ لداخ اور کرگل کے عوام ابھی بھی صدائے احتجاج بلند کئے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ آنے والے پنچایتی اور بلندیاتی انتخابات کیلئے کمربستہ ہوجائیں اور باصلاحیت، تعلیم یافتہ اور عوامی ساکھ رکھنے والے نمائندوں کو آگے لائیں۔
انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ رکھنے اور ان کے مسائل و مشکلات کا سدباب کرانے میں اپنا رول نبھائیں۔
0