0

حکومت کے تعمیر و ترقی کے وعدوں کے باوجود گزشتہ دہائی کے دوران

اہم مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے خطہ چناب ہر پہلو سے پیچھے /ڈاکٹر فاروق

سرینگر// حکومت کے ترقی کے دعووں کے باوجود چناب خطہ میں سڑک حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ چناب کے علاقے میں سڑکیں حادثات کا ایک بڑا مرکز بن چکی ہیں جس کے نتیجے میں ہر سال متعدد اموات ہوتی ہیں۔سی این آئی کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پٹنی ٹاپ میں ضلع رام بن کے پارٹی اراکین کے ساتھ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چناب کے علاقے میں سڑکیں حادثات کا ایک بڑا مرکز بن چکی ہیں جس کے نتیجے میں ہر سال متعدد اموات ہوتی ہیں۔’’ان حادثات نے دوسری صورت میں خوبصورت خطہ پر سایہ ڈالا ہے، جس سے رہائشیوں میں بے چینی پھیل گئی ہے جنہیں ان خطرناک سڑکوں پر سفر کرنا پڑتا ہے۔ چناب کی خوبصورت وادی، جو رام بن، کشتواڑ اور ڈوڈہ کے اضلاع پر مشتمل ہے، بدقسمتی سے اکثر سڑک حادثات کی وجہ سے شہرت حاصل کر چکی ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جس سے خاندانوں کے خاندان تباہ ہو چکے ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کے تعمیر و ترقی کے وعدوں کے باوجود گزشتہ دہائی کے دوران اس اہم مسئلہ کو حل کرنے کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے، خاص طور پر جب بی جے پی اقتدار میں تھی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے 2014 کے بعد سے آنے والی حکومتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پورے چناب کے علاقے کو نظر انداز کیا اور سابق نیشنل کانفرنس کی زیر قیادت حکومتوں میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو ختم کیا۔ انہوں نے بی جے پی کی ترجیحات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ خطے میں مساوی ترقی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا2014 کے بعد ایک مقامی رکن پارلیمان کے بطور مرکزی وزیر ہونے کے باوجود، خطہ چناب مسلسل پیچھے رہتا ہے، اور آخر کار لوگوں کے مسائل و مشکلات جوں کے توں رہ جاتے ہیں۔ دریں اثناء جموں پہنچنے کے بعد ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جنڈیال بلوال میں حلقہ انتخاب نگروٹہ کے ایک یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی سخت گیر پالیسی سے آج جموں کے عوام بھی اُکتا گئے ہیں اور لوگوں کو پوری طرح احساس ہوگیا ہے ۔جموں کے لوگوں کا کاروبار ٹھپ ہے، اُن کا روزگار اور زمینیں چھینی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ساتھ ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے عوام کو بھی آسمان چھوتی مہنگائی نے بری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ایک عام آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست بھی کرناپانا مشکل ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اتحاد و اتفاق قوم کی بڑی فتح و نصرت سے تعبیر کی جاتی ہے جبکہ نااتفاقی ناکامی ، تباہی اور بربادی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ پورے عزم ، حوصلے اور صبر و استقلال سے ہی ان چیلنجوں اور آزمائشوں کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں