ایران// حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے لبنان پر صہیونی حکومت کے حملوں پر تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔
آیت اللہ اعرافی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّ اللهَ اشْتَری مِنَ الْمُؤْمِنینَ أَنْفُسَهُمْ وَ أَمْوالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ یُقاتِلُونَ فی سَبیلِ اللهِ فَیَقْتُلُونَ وَ یُقْتَلُونَ وَعْداً عَلَیْهِ حَقًّا فِی التَّوْراةِ وَ الْإِنْجیلِ وَ الْقُرْآنِ وَ مَنْ أَوْفی بِعَهْدِهِ مِنَ اللهِ فَاسْتَبْشِرُوا بِبَیْعِکُمُ الَّذی بایَعْتُمْ بِهِ وَ ذلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظیمُ۔
بیشک اللہ نے مومنین سے ان کی جانیں اور ان کے اموال خرید لئے ہیں، اس کے بدلے ان کے لئے جنت ہے، وہ اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہیں، مارتے بھی ہیں اور مارے بھی جاتے ہیں، یہ اللہ کے ذمے تورات، انجیل اور قرآن میں سچا وعدہ ہے اور اللہ سے زیادہ اپنے وعدے کا پورا کرنے والا کون ہو سکتا ہے! اب تم اس سودے پر خوشیاں مناؤ جو تم نے اللہ سے کیا ہے اور یہی عظیم کامیابی ہے۔” (توبہ: 111)
لبنان کے عزیز عوام پر حالیہ دنوں میں غاصب اور دہشت گرد صہیونی حکومت کے جنون آمیز میزائل حملوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں اور تمام آزاد دل انسانوں کے اندر غم و غصے کی لہر پیدا کر دی ہے، ان حملوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین سمیت متعدد بے دفاع عوام شہید اور زخمی ہوئے۔
یہ مظالم غزہ کے مظلوم عوام پر جاری قتل و غارت کے ایک سال بعد ہو رہے ہیں، جس میں اب تک ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں۔
ان حملوں میں حزب اللہ کے مایہ ناز کمانڈروں اور لبنان کے حوزہ علمیہ کے اساتذہ کی شہادت نے اس عظیم سانحے کو اور زیادہ دردناک بنا دیا ہے۔
میں اس المناک سانحے پر امام زمانہ (عج)، رہبر معظم انقلاب اسلامی، مراجع عظام تقلید، حوزہ علمیہ قم و نجف، بالخصوص لبنان کے عوام، حوزہ علمیہ لبنان، حزب اللہ اور اس کے مجاہد سربراہ سید حسن نصراللہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔
صہیونی حکومت ہمیشہ میدان جنگ میں شکست کھا کر بے گناہ عوام پر حملے کر کے اپنی کمینگی اور پستی کا مظاہرہ کرتی ہے، جو اس غاصب اور غیر قانونی ریاست کی بزدلی اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
دنیا نے ایک بار پھر اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ یہ دہشت گرد حکومت کسی بھی انسانی، مذہبی، شرعی یا بین الاقوامی اصول کی پابند نہیں ہے۔ یہ حکومت صرف قتل و غارت گری، ظلم و بربریت اور خونریزی کو جانتی ہے، اور اس کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ اس کے مکمل خاتمے تک جہاد اور مزاحمت ہے تاکہ انسانیت کو اس فساد کے جرثومے سے نجات دلائی جا سکے۔
حوزہ علمیہ کی بنیاد قرآن مجید کی آیات، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اور اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات پر ہے۔ یہی عزت، حکمت، مزاحمت، شہادت اور اسلامی و انسانی اقدار کے تحفظ کا راستہ ہے۔
حوزہ علمیہ قم، مراجع عظام تقلید اور بالخصوص آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے حکیمانہ اور عزت مندانہ پیغامات کے جواب میں، لبنان کے عوام، حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہے۔ ہم تمام مسلم حکمرانوں، علماء، سیاستدانوں اور دنیا کے آزاد افراد کو صہیونی رژیم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے، اس کے سیاسی، معاشی اور ثقافتی بائیکاٹ اور انسانیت و انصاف کے دفاع کی دعوت دیتے ہیں۔
مسلم حکومتوں اور علماء سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام سے منسوب ان ایام اور اسلامی وحدت کے موقع پر، صہیونی غدے کے مکمل خاتمے کے لئے مزاحمتی محاذ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
یقینی طور پر اس راہ میں کوئی بھی کوتاہی اللہ کے غضب اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے غصے کو دعوت دے گی، جس کے اثرات ان حکومتوں کو بھگتنا پڑیں گے۔
أُذِنَ لِلَّذِینَ یُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَی نَصْرِهِمْ لَقَدِیرٌ
اجازت دی گئی ان لوگوں کو جن سے جنگ کی جا رہی ہے، کیونکہ ان پر ظلم ہوا ہے اور اللہ یقینا ان کی مدد کرنے پر قادر ہے۔” (حج: 39، ترجمہ مولانا ذیشان حیدر جوادی)
اس کے علاوہ لبنان کے عوام، حزب اللہ اور مزاحمتی محاذ کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ہمدردی کے طور پر، مراجع تقلید اور حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے فیصلے کے مطابق، حوزہ علمیہ قم اور تمام مدارس کل بروز بدھ بند رہیں گے۔