0

حسینی محاذ اور یزیدی محاذ کے ما بین جنگ ختم ہونے والی نہیں، دائمی ہے: رہبر انقلاب

ایران// اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر تہران کے حسینیہ امام خمینی میں اسٹوڈنٹ انجمنوں نے عزاداری سید الشہدا کا پروگرام منعقد کیا جس میں رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔

پروگرام میں زیارت اربعین پڑھی گئی جس کے بعد حجت الاسلام و المسلمین اصلانی نے مجلس پڑھی اور ‘روضہ خوانوں’ نے سید الشہدا کا نوحہ پڑھا۔

پروگرام کے اختتام پر آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں نماز ظہر و عصر ادا کی گئی۔ دونوں نمازوں کے درمیان رہبر انقلاب نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے زیارت عاشورا کے جملوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ حسینی محاذ اور یزیدی محاذ کے درمیان مقابلہ آرائی جاری ہے جو ختم ہونے والی نہیں ہے۔

رہبر انقلاب کا کہنا تھا کہ بے شک الگ الگ حالات میں اس جنگ کے انداز الگ الگ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب نے نوجوانوں کے سامنے بہت وسیع میدان کھول دیا ہے اور اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے اور صحیح منصوبہ بندی، فریضے کی صحیح شناخت کے ساتھ انقلاب کے اعلی اہداف کی سمت میں بر وقت لازمی اقدام انجام دینا چاہئے تاکہ پیشرفت اور کامیابی کا راستہ ہموار ہو۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ امام حسین علیہ السلام کے قیام کا مقصد ظلم و جور کا مقابلہ کرنا تھا۔ آپ نے کہا کہ ظلم و جور سے حسینی محاذ کے مقابلے کے طریقے حالات کے مطابق بدلتے رہتے ہیں، یہ مقابلہ نیزہ و شمشیر کے زمانے میں کسی انداز کا تھا تو ایٹمی دور اور آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کے زمانے میں کسی اور انداز کا ہے، شعر و قصیدے اور حدیث و اقوال سے تبلیغ کے زمانے میں اس کا الگ انداز تھا اور انٹرنٹ اور کوانٹم کے زمانے میں اس کی روش الگ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق یہ فریضہ طالب علمی کے زمانے میں الگ انداز سے انجام دیا جاتا ہے اور عہدہ سنبھالنے کے بعد دوسرے انداز انجام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یزیدی محاذ سے حسینی محاذ کی جنگ ہمیشہ بندوق کے ذریعے نہیں ہوتی بلکہ صحیح فکر، صحیح گفتگو، صحیح شناخت کے ساتھ فریضے کی آگاہی حاصل کی جاتی ہے اور ٹھیک نشانے پر وار کرنا ہوتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ اگر ہم اس راستے پر چلے تو ہماری زندگی با معنی و با ہدف ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان موجودہ دور کو جس میں اسلامی انقلاب کی برکت سے ان کے سامنے بہت وسیع میدان کھل گیا ہے، غنیمت جانیں اور منصوبہ بندی، مطالعے اور صحیح فکر کے ذریعے جو قرآن سے آشنائی حاصل کرنے کا لازمہ ہے، بر وقت اقدام کریں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یہ بر وقت اقدام کبھی یونیورسٹی کے اندر انجام دینا ہوتا ہے، کبھی سماجی فضا کے اندر، کبھی سیاسی ماحول میں انجام دینا ہوتا ہے اور کبھی یہ اقدام کربلا کی راہ میں، فلسطین کی راہ میں اور اعلی اہداف کی راہ میں انجام دیا جاتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اس تاریخی موقع سے صحیح استفادہ نوجوانوں کی کامیابی و کامرانی کی ضمانت ہے اور اگر یہ موقع ہاتھ سے چلا جائے اور فریضے پر عمل نہ کیا جائے تو یہ بہت بڑا خسارہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں